سرتاج عزیز کی نئی دہلی میں علی گیلانی ‘ میر واعظ ‘ یاسین ملک سے ملاقات ‘ بی جے پی کی شدید تنقید‘ امید ہے پاکستان‘ بھارت کے درمیان حالات جلد بہتر ہو جائیں گے: مشیر خارجہ
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کوششیں جاری ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان امن چاہتے ہیں۔ این این آئی کے مطابق نئی دہلی پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا امید ہے حالات جلد بہتر ہو جائیں گے۔ سرتاج عزیز 3 روزہ دورے پر بھارت آئے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے کشمیری رہنماﺅں نے نئی دہلی میں ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے کہا کشمیر سیاسی مسئلہ ہے اس کا کوئی فوجی حل نہیں۔ سرتاج عزیز سے مسئلہ کشمیر اور ایل او سی کی موجودہ صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ یاسین ملک نے کہا کشمیر کوئی سرحدی تنازع نہیں کشمیر کا مسئلہ بات چیت سے حل کیا جائے اور مذاکرات میں مسئلے کے اہم فریق کشمیریوں کو شامل کیا جائے۔ گزشتہ 60 سال سے کشمیری ظلم کا شکار ہیں۔ کشمیر، کشمیریوں کے حقوق کا سوال ہے۔ سرتاج عزیز سے ملاقات تسلی بخش رہی۔ پاکستان کی نئی حکومت کشمیر کے مسئلے پر سنجیدہ دکھائی دیتی ہے۔حریت رہنما سید علی گیلانی نے بھی سرتاج عزیز سے ملاقات کی۔ آئی این پی کے مطابق سرتاج عزیر یورپی اور ایشیائی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی گئے۔ وہ بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید اور اپنے بھارتی ہم منصب شیو شنکر مینن سے بات چیت کریں گے، سرتاج عزیز چین، بلغاریہ، فرانس، جرمنی، رومانیہ ، سپین اور جمہوریہ سلوواک کے رہنماﺅں سے بھی دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ پاکستان ہائی کمیشن کے مطابق سرتاج عزیز اور سلمان خورشید کی ملاقات(کل ) منگل کو ہوگی۔ دونوں رہنما اس بات کا جائزہ لیں گے کہ وزرائے اعظم کی ملاقات کے بعد صورتحال کو بہتر بنانے میں کتنی پیشرفت ہوئی۔ ابھی یہ واضح نہیں آیا منموہن سنگھ بھی سرتاج عزیز سے ملاقات کریں گے یا نہیں۔ ایشیا اور یورپی ممالک (اے ایس ای ایم) کے وزرائے خارجہ کا اجلاس آج اور کل دہلی میں ہوگا جس میں ترقی کو فروغ دینے کے طریقوں پر غیر رسمی مذاکرات کئے جائیں گے۔ اے پی اے کے مطابق سرتاج عزیز کے کشمیری رہنماﺅں سے ملاقات کے انکشاف پر انتہا پسند ہندو سیاسی تنظیم بی جے پی بھڑک اٹھی۔ بھارتی جنتا پارٹی کے صدر راجناتھ سنگھ نے ٹائمز آف انڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا یو پی اے گورنمنٹ ایک بڑی سفارتی غلطی کر چکی ہے کہ انہوں نے بھارتی سر زمین پر پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز کی کشمیر ی لیڈرورں سے ملاقات کرائی۔ انہوں نے کہا پاکستانی سفارتکاروں کی کشمیری لیڈروں سے بات چیت کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس بھونڈے مذاکراتی عمل پر فوری پابندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پاکستان جموںو کشمیر میں انتشار پھیلا رہا ہے ایسے میںسرتاج عزیز کو یہ موقع کس طرح دیا جا سکتا ہے ، پاکستان کی وحشیانہ حرکت عالمی سفارتی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ ارجناتھ سنگھ کا مزید کہنا ہے پاکستان کئی برسوں سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر ابھارنے کیلئے کوششیں کر رہا ہے اور حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک دفعہ بھر پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر نا قابل قبول بیان بازی کی گئی۔ انہوں نے یو پی اے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا یہ حکومت پاکستان کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ سارا بھارت پاکستان کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا سامنا کر رہا ہے اور یو پی اے حکومت ایسی شرمناک حرکت کر رہی ہے۔ سرتاج عزیز کی بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ، وزیر داخلہ، سشیل کمارشنڈے اور دیگر اعلی حکام سے ملاقاتوں کا قوی امکان ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اکبرالدین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز اور سلمان خورشید کے درمیان ملاقات کے حوالے سے بتایا ہے دونوں رہنماﺅں کے درمیان ملاقات کا سٹیج تیار ہے۔ بات چیت کے دوران دونوں رہنماءامور کو طے کریں گے کہ کیسے دونوں ممالک کے درمیان امن بحال اور مذاکرات شروع ہوں۔ انہوں نے کہا امن کی شروعات کہاں سے کی جائیگی اس معاملے کو بھی زیر بحث لا کر کوئی حتمی نتیجہ پر پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔ کے پی آئی کے مطابق سید علی شاہ گیلانی نے سرتاج عزیز کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے ایک روز قبل مجلس شوریٰ کا اجلاس حیدر پورہ میں طلب کرکے رہنماﺅں سے مشاورت کی۔ آن لائن کے مطابق مجلس شوریٰ کے اجلاس میں حریت کانفرنس گیلانی گروپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کو ایک بار پھر لاحاصل مشق قرار دیتے ہوئے کہا کشمیری عوام کی خواہشات کو نظرانداز کرکے قیام امن اور دوستی کا سفر کبھی پروان نہیں چڑھے گا۔ جبکہ حریت کانفرنس میر واعظ گروپ کے ترجمان نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنےکے حوالے سے امریکی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا امریکہ کی دلچسپی سے ثابت ہوگیا مسئلہ کشمیر خطے میں امن کیلئے بڑا خطرہ اور اس کا حل ناگزیر ہے۔ آن لائن کے مطابق ٹوئٹر پر ایک پیغام میں (بی جے پی)کے صدر راجناتھ سنگھ نے کہا مرکزی حکومت نے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز کو بھارتی سرزمین پر کشمیری علیحدگی پسند رہنماو¿ں کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے کر ایک سفارتی غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ گھرکے اندر حل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا سرتاج عزیز کو کیوں ایساموقع دیا جا رہا ہے جب پاکستان سے جموں و کشمیر کی ریاست میں جارحیت کی کارروائیوں کا ارتکاب کیا جاتا ہے۔نیشن رپورٹ کے مطابق چیئرمین حریت کانفرنس علی گیلانی نے میرواعظ عمر فاروق سے الگ ملاقات کی۔ علی گیلانی پاکستانی ہائی کمشن کے قریب وقت سے بہت پہلے پہنچ گئے لیکن وہ اس وقت تک اندر نہیں گئے جب تک میرواعظ اندر رہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے بھارت کے ساتھ مذاکرات میں کشمیریوں کو نظر انداز نہیں کرینگے۔
اسلام آباد (جاوید صدیق) آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے وزیراعظم نوازشریف کے مشیر برائے امور خارجہ سے ملاقات میں واضح کیا ہے کشمیری پاکستان بھارت مذاکرات کے مخالف نہیں لیکن ان مذاکرات میں کشمیریوں کو بھی شریک کیا جائے۔ نئی دہلی میں پاکستان ہا¶س میں سرتاج عزیز سے ملاقات کے بعد نوائے وقت سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے کہا سرتاج عزیز نے یقین دلایا ہے بھارت کے ساتھ بات چیت میں کشمیریوں کو نظر انداز نہیں کیا جائیگا۔پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر بنیادی مسئلہ ہے جس کی وجہ سے جنوبی ایشیا میں کشیدگی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے نوائے وقت کو بتایا میں نے امور خارجہ کے مشیر کو مشورہ دیا کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان میں اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔ بھارت کے ساتھ اعتماد سازی کے اقدامات کئے جائیں لیکن اس کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے انخلاءکی بات کی جائے اور مقبوضہ کشمیر میں واچ ٹاورز ختم کرانے سے اعتماد سازی بڑھے گی۔