دہشت گردی کے مسئلہ پر اے پی سی بلانے کا فیصلہ ‘ حکومت طالبان کیساتھ مذاکرات کی تاریخ دے : عمران
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں دہشت گردی کے مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق کور کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کی تاریخ دے کیونکہ مذاکرات ہی دہشت گردی کے مسئلے کا حل ہیں۔ قبل ازیں آئی این پی کے مطابق نوشہرہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا نیٹو سپلائی بند کرنے کا مقصد نیٹو ممالک سے لڑائی کرنا نہیں، مغرب تک اپنا پیغام پہنچانا ہے ، آئندہ ہونے والے مذاکرات میں امریکہ سے گارنٹی چاہتے ہیں کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوگا، امریکہ خود ملا عمر سے مذاکرات کرنے کو تیار ہے، ہمارا امن تباہ کرنا چاہتا ہے، اس ملک میں کیا سرمایہ کاری ہوگی جہاں آگ لگی ہو۔انہوں نے کہا امریکہ نے حکومت طالبان مذاکرات پر ڈرون گرا کر سازش کی ہے، وفاق نے ساتھ نہ بھی دیا تو نیٹو سپلائی بند کریں گے، ہمارے ملک میں امریکہ کی ڈو مور کی پالیسی سرگرم ہے اور اب ہم چاہتے ہیں طالبان سے مذاکرات پر کوئی ڈرون حملہ نہ ہو ۔ انہوں نے کہا مجھے طالبان کا حمایتی کہا جارہا ہے مگر مجھے پاکستان عزیز ہے اور اسی کےلئے کام کرتا رہوں گا ۔ وزیراعظم سے شکایت ہے اپنے دورہ امریکہ میں طالبان سے مذاکرات میں خلل نہ ڈالنے کےلئے بات نہیں کی ، اب وقت آگیا ہے نواز شریف کو پاکستان میں رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں کوئی بھی وزیر کرپشن کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف ایکشن لیں گے ۔ کرپشن کا خاتمہ ترجیحی بنیادوں پر کریں گے اور اپنی حکومت کو خیبر پی کے میں کرپشن فری سٹی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر تنقید کرنے والے کو باہر سے پیسہ ملتا ہے وہ یہ نہیں دیکھتے ہمارا ملک جل رہا ہے۔ انہوں نے کہا یہاں کئی ایسے گروپ ہیں جنہیں بیرون ممالک سے پیسے ملتے ہیں کہ پاکستان کو حالت جنگ میں رکھا جائے، پہلے طالبان کا ایک گروپ تھا اور اب 40 بن چکے ہیں۔ ملک گزشتہ 9 سال سے حالت جنگ میں ہے اور اس جنگ میں سب سے زیادہ فاٹا اور خیبر پی کے متاثر ہوا، ان علاقوں میں صرف ایک سال میں 250 حملے ہوئے جس سے لوگوں کا معاشی قتل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا 9 سال میں پہلی بار سیاسی حکومت مذاکرات کرنے جارہی تھی لیکن ڈرون حملے میں حکیم اللہ کو مار کے پاکستانی قوم کے خلاف سازش کی گئی اور مذاکرات کو سبوتاژ کردیا۔ اے پی اے کے مطابق انہوں نے کہا پاکستان میں آگ لگی ہوئی ہے لوگ بے روزگاری اور مہنگائی کے سمندر میں ڈوب رہے ہیں نواز شریف کو چاہئے وہ اپنا وقت پاکستان میں گزاریں۔ ان کا کہنا تھا خیبر پی کے کو مثالی صوبہ بنائیں گے۔ ہمارے منشور میں صرف دو باتیں تھیں ایک امن کا قیام اور دوسرا کرپشن کا خاتمہ، خیبر پی کے کے کرپٹ وزیروں کے خلاف کارروائی کرینگے۔ خیبر پی کے کا کون سا وزیر کرپشن میں ملوث ہے فی الحال اس بارے میں میڈیا کو آگاہ نہیں کرونگا۔ ہم نے احتساب بل پیش کیا، کرپشن کے تمام کیسز اس میں لے جائیں گے۔ این این آئی کے مطابق یہاں چلڈرن اکیڈمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا بیس نومبر کے بعد نیٹو سپلائی کیخلاف احتجاج شروع کر دینگے اور نیٹو سپلائی کو خیبر پی کے سے گزرنے نہیں دینگے، وفاقی حکومت بتائے ڈرون حملے کے بعد پیدا شدہ صورتحال پر کیا لائحہ عمل اختیار کیا جائیگا، قوم اور طالبان کو کیسے اعتماد میں لیا جائیگا کہ اب مذاکرات ہوئے تو ڈرون حملہ نہیں ہو گا؟ وزیراعظم امریکیوں سے مذاکرات کے دوران ڈرون حملہ نہ کرنے کی گارنٹی لیں اور مذاکرات کی خود قیادت کریں۔ نیٹ نیوز کے مطابق انہوں نے کہا نیٹو سپلائی بند کرنے کا مقصد نیٹو ممالک سے جنگ کرنا نہیں بلکہ اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔ عوام نے ہمیں امن کیلئے ووٹ دیا تھا جنگ کیلئے نہیں۔ امن مذاکرات کے دوران امریکہ ڈرون حملے نہ کرے وفاقی حکومت ضمانت لے۔ آئی این پی کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اے پی سی کی صدارت کرینگے۔ تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق عمران خان نے اے پی سی کے حوالے سے پارٹی رہنماﺅں سے مشاورت مکمل کر لی ہے اور محرم الحرام کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائیگی جس میں تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائیگی اور ملک میں طالبان سے مذاکرات ، امریکی ڈرون حملوں اور دہشتگردی کی صورتحال سمیت دیگر امور پر مشاورت اور بعدازاں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائیگا۔