روداد ارض پاکستان ……(وحید انجم غزالی،سیالکوٹ)
ارض پاکستان میں غم کی کمی کوئی نہیں۔۔ کیا کریں اجڑے گلستان میں خوشی کوئی نہیں
کوئی نہ تتلی نہ جگنو نہ کوئی بلبل نہ گل ۔۔ اب تو روداد چمن میں دل کشی کوئی نہیں
ساز دل خاموش ہے حسرت ہوئی کیوں بیقرار۔۔ اف لبوں پہ رقص فرما راگنی کوئی نہیں
گم ہوئی ہے روشنی جو تھی رخ مہتاب پر ۔۔ اب فضائوں میں دھواں ہے چاندنی کوئی نہیں
آج مہنگائی نے توڑی ہے کمر انسان کی۔۔ چہرہ اس کا غمزدہ ہے تازگی کوئی نہیں
ساغر زہراب پی کر ہو گئے ہم دم بخود ۔۔ زندہ بچنے کی ہمیں اب آس بھی کوئی نہیں
گریہ میں مصروف ہیں انجم غریباں وطن ۔۔ آنکھ فرعونوں کی لیکن شبنمی کوئی نہیں