اسلام آباد ہائیکورٹ نے توقیر صادق کو غیر حاضری میں دی گئی 3 سال قید کی سزا کالعدم قرار دیدی
اسلام آباد (وقائع نگار+نوائے وقت نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کو احتساب عدالت کی طرف سے مسلسل غیرحاضری پر دی گئی 3سال کی سزا کالعدم قرار دیدی، عدالت نے توقیر صادق کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ توقیر صادق کو احتساب عدالت نے مسلسل غیرحاضر رہنے پر 7 مئی 2013ء کو سزا سنائی تھی۔ پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی جانب سے احتساب عدالت کی طرف سے دی گئی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے احتساب عدالت کی جانب سے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کو دی گئی 3 سال کی سزا کالعدم قرار دیدی تاہم توقیر صادق کی جانب سے دی گئی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی گئی۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ توقیرصادق کیخلاف جب کیس بنایا گیا تو وہ طورخم کے راستے کابل پہنچے اور وہاں سے دبئی فرار ہوئے تھے اور عدالت کے بار بار طلب کرنے کے باوجود وہ حاضر نہیں ہوئے تھے اس لئے انہیں نیب کے سیکشن31کے تحت تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم جسٹس ریاض احمد خان نے ریمارکس دیئے کہ اگر ملزم حاضر ہو جائے تو پھر کیسے سزا دی جا سکتی ہے اس پر درخواست گزار کے وکیل سردار عصمت اللہ کہنا تھاکہ اب ملزم نیب کی حراست میں ہے اور جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہے اب سزا کی اہمیت نہیں ہے لہٰذا اس سزا کوکالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے اپیل منظور کرتے ہوئے توقیرصادق کی عدم حاضری پر دی جانے والی تین سال کی سزا کالعدم قرار دے دی اور توقیرصادق کو پانچ، پانچ لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے جبکہ عدالت نے توقیرصادق کی جانب سے ضمانت کیلئے دائر درخواست مسترد کردی۔