پاکستانی روپے کی قدر میں کمی مہنگائی میں اضافے کا باعث ہے۔ آئی ایم ایف
وا شنگٹن (آن لائن + نوائے وقت رپورٹ) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی تشویشناک جبکہ روپے کی قدر میں کمی مہنگائی میں اضافے کا باعث ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے نے خطے کی معاشی جائزہ رپورٹ جاری کر دی جس میں پاکستان کی معیشت، مہنگائی، سرمایہ کاری میں اور روپے کی قدر میں کمی اور دیگر عوامل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے۔ بیرونی ذرائع کی کمی سے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو سکتے ہیں۔ جاری کھاتوں کا خسارہ کم اور غیر فعال قرضوں کا حجم بھی آہستگی سے ختم ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال پاکستان کا قرض جی ڈی پی کے 66 فیصد تک پہنچ جائیگا۔ پاکستان کو جی ڈٰی پی کے پچیس فیصد تک فنانسنگ کی ضرورت ہے۔ رواں مالی سال مالیاتی خسارہ ساڑھے پانچ فیصد رہے گا اور حکومت کی آمدنی بڑھے گی۔ پاکستان کو سکیورٹی کے حوالے سے شدید مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو شدید نقصان پہنچا اور پاکستان کو معاشی اہداف بھی حاصل کرنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کا مالی خسارہ مجموعی پیداوار کے 5.5 فیصد تک ہی محدود رہ سکتا ہے جبکہ رواں مالی سال میں ملک کی اقتصادی ترقی 2.75 تک متوقع ہے۔ جائزہ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں ٹیکس وصولی کے نیٹ ورک میں امراء کو بھی شامل کیا جائے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاہم اس سلسلے میں مزید اقدامات اٹھائے جانے کی گنجائش موجود ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیر ملکی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر دباؤ کا شکار رہیں گے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے پرامن ماحول کے علاوہ توانائی میں اضافے کے اقدامات سے ملک میں سرمایہ کاری پروان چڑھے گی اور برآمدات بہتر ہونے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا۔