• news

فوجی جوانوں کی شہادت پر کوئی دو رائے نہیں۔ نقصان دہ پالیسیاں ختم ہونی چاہئیں ۔ لیاقت بلوچ

لاہور (این این آئی +  ثناء نیوز) جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فوجی جوانوں کی شہادت پر کوئی دو رائے نہیں لیکن فوج کے نقصانات کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہوں نے غلط پالیسیاں ترتیب دیں‘ آئی ایس پی آر اگر اپنے تحفظات کا اظہار وزارت دفاع کے ذریعے کرتی تو ہم جواب دیتے۔ یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ فوجی جوانوں کی شہادت پر کوئی دو رائے نہیں لیکن یہ نوبت سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں کے باعث پیش آئی ہے اور آج وہ خود اپنی ان غلط پالیسیوں کی وجہ سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور عوام کی نفرت جھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں اور فوج کے نقصانات کے وہ لوگ ذمہ دار ہیں جنہوں نے پاکستان کی بربادی کی پالیسیاں مرتب کی ہیں لہٰذا اب ان پالیسیوں کو تبدیل ہونا چاہئے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ جمہوری حکومت کی کمزوریوں کے باعث ملک میں بار بار مارشل لا ء لگا ہے، بار بار اسٹیبلشمنٹ نے جمہوریت کی جڑیں اکھاڑی ہیں، جمہوری حکومت کی موجودگی میں آئی ایس پی آر کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ سیاست میں مداخلت کرے اور نہ ہی ایسا کوئی حق حاصل ہے کہ وہ اس طرح کی پریس ریلیز جاری کرے اور کسی جماعت کے سربراہ کو اس طرح نوٹس بھیجے، اب اس رویے کو تبدیل ہونا چاہئے،  جب بھی امن مذاکرات ہوتے ہیں ڈرون حملے سے اسے ناکام بنا دیا جاتا ہے۔  نجی ٹی وی سے انٹرویو میں لیاقت بلوچ نے کہا  کہ سب جانتے ہیں جماعت اسلامی ایک محب وطن جماعت ہے جس نے ہمیشہ ملک کی خاطر لازوال قربانیاں دی ہیں ہمارا واضح موقف ہے کہ ڈرون حملوںکے نتیجہ میں پاکستان کی سرزمین پر مارے جانے والا پاکستانی جاں بحق ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے فوج کے افسروں اور جوانوں کے جذبے کی ہمیشہ تعریف کی ہے کہ انہوں نے ملک کی خاطر اپنی جانوں کے نذانے پیش کئے ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان کی سلامتی کیلئے جماعت اسلامی نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ بعض لوگ نان ایشو کو ایشو بنارہے ہیں۔ ڈرون حملے، نیٹو سپلائی کی بندش پرقوم کا اتفاق ہے اس پر عمل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے معاملے پر ہمارا موقف واضح ہے لیکن جو پالیسیاں پاکستان کیلئے نقصان  دہ ہیں انہیں ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے  دہشتگردی کے  واقعات کی ہمیشہ مذمت کی ہے  دہشتگردی میں جو انسان مارے جاتے ہیں وہ شہید ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ہمیں مذاکرات کی طرف بڑھنا چاہیے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے غلطی کی ہو تو اسے تسلیم کریں غلطی پر ہم نہیں بلکہ غلطی پر وہ ہیں جنہوں نے پاکستان کو مسلسل نقصان سے دوچار کیا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن