• news

جلال الدین حقانی کے بیٹے کے قتل میں فضل اللہ گروپ ملوث ہوسکتا ہے: امریکی میڈیا

واشنگٹن (اے این این) امریکی میڈیانے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد میں طالبان رہنما نصیر الدین حقانی جو کہ جلال الدین حقانی کے بیٹے تھے کے قتل میں تحریک طالبان فضل اللہ گروپ کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے افغان طالبان قیدیوں کی رہائی سے طالبان کو تو کچھ حاصل ہوا مگر اس اقدام کے بدلے میں حکومت کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔ امریکی اخبار ’’میامی ہیرالڈ‘‘ نے اپنی رپورٹ میں  طالبان کمانڈر اور پاکستانی سکیورٹی ذرائع سے حوالے کہا کہ حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ملا فضل اللہ کے بطورامیر انتخاب سے تحریک طالبان پاکستان میں اختلاف پھوٹ پڑے ہیں۔ اخبار نے ایک افغان طالبان کمانڈر کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ میجر جنرل ثنا اللہ نیازی کے قتل کے بعد افغان طالبان نے افغانستان میں فضل اللہ کے بیس پرحملہ کیا تھا۔ نصیرالدین حقانی کا قتل اس حملے کا بدلہ ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نصیرالدین حقانی کی ہلاکت سے حقانی نیٹ ورک کی فنڈ ریزنگ میں مشکلات پیدا ہوں گی کیونکہ انکے سعودی عرب اورعرب امارات کے حکمران خاندانوں سے قریبی تعلقات تھے۔ دوسری جانب اخبار ’’کرسچین سائنس مانیٹر‘‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستا ن نے حال ہی میں افغان حکومت کی درخواست پر 40 سے زائد افغان طالبان قیدی رہا کئے ہیں جن کی رہائی کا مقصد افغانستان میں امن عمل مدد دینا تھا تاہم بظاہر ان قیدیوں کی رہائی سے طالبان کو تو وہ کچھ ملا جووہ چاہتے تھے مگر اس کے بدلے میں کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ 

ای پیپر-دی نیشن