محمود عباس کی امن عمل ختم کرنے کی دھمکی‘ اسرائیل نے مغربی کنارے میں 20 ہزار گھروں کی تعمیر کا منصوبہ منسوخ کر دیا
رملہ (آن لائن) فلسطینی صدر محمود عباس نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں یہودی آبادکاروں کو بسانے کے لئے بیس ہزار نئے مکانوں کی تعمیر کے ٹینڈرز منسوخ نہ کئے تو وہ امن عمل کو ختم کر دیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی کے اعلیٰ مذاکرات کار صائب ارکات نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا ہے کہ انھیں صدر محمود عباس نے عرب لیگ اور مشرق وسطیٰ کے بارے میں گروپ چار میں شامل امریکہ، یورپی یونین، اقوام متحدہ اور روس کو اس الٹی میٹم سے آگاہ کرنے کی ذمے داری سونپی ہے۔ صائب ارکات کے مطابق صدر عباس نے انتباہ میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل یہودی آبادکاروں کے لئے اپنے منصوبے سے دستبردار نہیں ہوتا تو پھر امن عمل کو ختم کرنے کے لئے باضابطہ طور پر اعلامیہ جاری کردیا جائے گا۔ اسرائیل نے حال ہی میں امریکہ اور فلسطین کے انتباہ کے باوجود یہودی آبادکاروں کو عرب سرزمین پر بسانے کے لئے ''ریکارڈ'' بیس ہزار نئے مکانات کی تعمیر کرنے کا اعلان کر کے ٹینڈرز بھی جاری کر دئیے ہیں۔ دریں اثناء یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ نیتن یاہو مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں یہودی آبادکاروں کے لئے نئے مکانوں کی تعمیر کے منصوبے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔ سرکاری طور پر جاری بیان میں کہا گیا ہے ایسے وقت میں جب اسرئیل کو ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلے میں مدد کی ضرورت ہے ان یہودی بستیوں پر اصرار نقصان دہ عمل ہو سکتا ہے، اس لئے منصوبہ واپسی کا تعلق محمود عباس کی دھمکی سے زیادہ خود اسرائیل کی بین الاقوامی ضرورت کا مرہون منت ہے۔ اسرائیل سے مذاکرات سے مایوس اور یہودی بستیوں میں توسیع پر احتجاجاً 2 فلسطینی مذاکرات کاروں نے استعفے دیدیئے۔