• news
  • image

عراق میں یوم عاشور کے جلوسوں میں خودکش دھماکے بم پھٹنے سے 47 افراد جاں بحق 70 زخمی

بغداد (اے پی پی +  ثناء نیوز + اے ایف پی+نوائے وقت رپورٹ)  عراق میں یوم عاشور  کے جلوسوں  میں  خودکش  دھماکے اور بم پھٹنے  کے نتیجے میں 47 سے زائد افراد جاں  بحق  جبکہ 70 زخمی ہو گئے ہیں۔ غیر ملکی  خبر رساں  ادارے کے مطابق مشرقی صوبے  دیالہ  کے علاقے سادھیہ میں  جلوس  کے دوران خودکش  حملہ آور  نے  خود کو  دھماکہ  خیز مواد سے  اڑا لیا جس  کے باعث 38 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ  بغداد  کے شمالی  علاقے  حافریہ میں بھی عاشورہ  کے ایک  جلوس میں  بم دھماکے سے 9 افراد جا ں بحق ہو گئے۔کرکوک  میں کار بم دھماکے میں 8 زخمی ہو گئے۔ حکام  کے مطابق زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں  میں طبی امداد فراہم  کی جا رہی  ہے جبکہ دہشتگردی  کے واقعات پر  قابو پانے کیلئے جلوسوں  کی سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔  عاشورہ  کے مرکزی جلوس  میں شرکت کیلئے  دنیا بھر سے  لاکھوں  افراد محرم  الحرام  کے دوران کربلا  پہنچتے ہیں اس سے قبل بھی یوم عاشورہ کے جلوسوں کے دوران دھماکوں کے نتیجے  میں  متعدد  ملکی اور غیر ملکی  زائرین  جاں بحق ہو چکے ہیں تاہم عراقی جاں بحق ہونے والے  افراد کی شناخت  نہیں بتائی گئی۔کربلا میں سکیورٹی کے سخت  انتظامات ہیں۔ 35 ہزار فوجیوں اور  پولیس اہلکاروں  کو تعینات کیا گیا ہے۔کربلا میں 9 محرم کے جلوس میں لاکھوں  زائرین  نے شرکت کی۔ 2008ء کے بعد  عراق میں فرقہ وارانہ تشدد  میں بہت اضافہ  دیکھا گیا ہے اور اقوام متحدہ  کا کہنا ہے کہ رواں  برس اکتوبر کے مہینے  میں پرتشدد  واقعات میں 979 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 158 پولیس اہلکار، 127 فوجی شامل ہیں۔ سال رواں  میں  اب تک 650  سے زیادہ  شہری  تشدد کے واقعات  میں ہلاک ہو چکے ہیں۔عراق، ایران، لبنان سمیت مختلف ملکوں میں عاشورہ کے جلوس نکالے گئے۔کربلا معلیٰ میں عاشورہ کی مجالس عزا میں ذاکرین واقعہ کی یاد میں آنسو بہاتے رہے۔ دنیا بھر سے بچوں، خواتین سمیت لاکھوں زائرین کربلا میں امام حسینؓ کے روضہ مبارک پر حاضری دی۔ سینکڑوں عزاداروں نے سینہ کوبی اور زنجیر زنی کی۔ علم و ذوالجناح کے جلوس نکالے گئے اور سینہ کوبی کی گئی۔ افغانستان میں بھی حضرت امام حسینؓ کی یاد میں مختلف مقامات پر علم و ذوالجناح کے جلوس نکالے گئے۔ 

epaper

ای پیپر-دی نیشن