راولپنڈی سانحہ میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ عوام فساد کی سازشوں کو ناکام بنا دیں، مذہبی وسیاسی رہنما
راولپنڈی+ اسلام آباد+ لاہور (نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) سانحہ راولپنڈی پر مذہبی سماجی اور سیاسی رہنمائوں نے شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں اور املاک کے نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے اور عوام سے کہا ہے افہام و تفہیم سے کام لیں۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی لال حویلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ راولپنڈی واقعہ انتظامیہ کی مکمل ناکامی کا نتیجہ ہے۔ اسکی ہائیکورٹ کے جج کے ذریعے تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ گڑبڑ شروع ہونے پر پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ باہر کے لوگوں نے راجہ بازار اور دیگر علاقوں میں دکانوں اور املاک کو پٹرول چھڑک کر آگ لگائی، انہیں چیک کیوں نہیں کیا گیا۔ شیخ رشید نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ راولپنڈی کو اپنا شہر سمجھیں اور یہاں کا دورہ کرکے نقصانات کا جائزہ لیں اور انکا ازالہ کیا جائے۔ ادھر لاہور میں 300 سے زائد علماء مدارس کے سربراہان اور آئمہ کرام کا اجلاس جامعہ منظور الاسلامیہ میں پیر سیف اللہ خالد کی زیرصدارت ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ مدرسہ کے بچوں کو قتل کرنا حکومتی نااہلی کا ثبوت ہے، حکومت پنجاب مستعفی ہوجائے۔ اہلسنت والجماعت کی قیادت نے حکم دیا تو لاہور کی شاہراہوں پر دھرنے دینگے۔ ادھر نوشہرہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا سانحہ راولپنڈی حکومت پنجاب پولیس اور انتظامیہ کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ چیف جسٹس سانحہ کا نوٹس لیں، تمام دینی جماعتیں اس آگ کو ٹھنڈا کرنے میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی واقعہ میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ اگر ہم بیرونی اشاروں پر مساجد اور امام بارگاہوں پر حملے کرتے رہیں تو امریکہ آدھی جنگ جیت جائیگا۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ سانحہ پر دفاع پاکستان کونسل کا اجلاس کل پیر کو طلب کر لیا۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے بیان میں سانحہ پنڈی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوام صبر و تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا حکومت دونوں فریقوں کے سرکردہ علماء کا اجلاس بلا کر معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کرے، جس فریق کی زیادتی ہو، اسکے خلاف کارروائی کی جائے۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ راولپنڈی کے المناک واقعہ میں بیرونی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا جو پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتی ہیں، حکومت ان پر نظر رکھے۔ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے ردعمل میں کہا کہ دین اسلام محبت، امن اور یکجہتی کا درست دیتا ہے، عوام پرامن رہیں اور فرقہ واریت کیخلاف اجتماعی جدوجہد کرنا ہو گی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ دشمن ملک میں نفرت اور تشدد کی آگ بھڑکانا چاہتے ہیں، قوم صبر و تحمل کا مظاہرہ کر کے اور اختلافات پس پشت ڈال کر امن دشمن قوتوں کو ناکام بنا دے۔ جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید نے راولپنڈی سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کا امن تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، حکومت اعلیٰ تحقیقاتی ٹیم بنا کر سانحہ کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرے اور کٹہرے میں لائے۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنمائوں صاحبزادہ حامد رضا، حاجی حنیف طیب، علامہ محمد شریف رضوی، مفتی محمد سعید رضوی اور دیگر نے کہا کہ اسلام دشمن قوتیں فرقوں کو لڑا کر ملک میں خانہ جنگی کرانا چاہتی ہیں، تمام مکاتب فکر کے سنجیدہ علماء مذہبی ہم آہنگی کیلئے کردار ادا کریں، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے سانحہ پنڈی پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑا نے والے ملت اسلامیہ کے خیرخواہ نہیں، سازشی عناصر مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے، عوام فساد کی سازشوں کو ناکام بنا دیں، عوام احتجاج ضرور کریں مگر ایک دوسرے کی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام بھی امن کے قیام میں اپنا کردار نبھائیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے کہا سانحہ راولپنڈی افسوسناک ہے، تمام علماء کرام بھائی چارے کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کریں، ہم سب آپس میں بھائی ہیں، بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ واقعہ امن تباہ کرنے کی سازش ہے، حکومت ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ سابق آصف علی زرداری نے راولپنڈی سانحہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس غیرانسانی اور ظالمانہ فعل کا مذہب تے کوئی تعلق نہیں، ملک اور عوام کو نقصان پہنچانے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کی ہوا دینے کی مذموم کوشش کی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ عوام ان لوگوں سے ہوشیار رہیں جو مذہب کے نام پر اپنا مذموم ایجنڈا پورا کرنا اور ملک اور معاشرے کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے جذبات پر قابو رکھیں اور برداشت اور درگزر سے کام لیں۔ مرکزی رہنما تحریک جعفریہ سید حامد علی موسوی نے راولپنڈی میں فائرنگ اور پتھرائو کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی پرامن شہر ہے، یہاں شیعہ سنی مل جل کر رہتے ہیں اور انکے دکھ سکھ سانجھے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے محرم سے قبل ہی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ حساس شہروں کو فوج کے سپرد کیا جائے، اگر ہمارے مطالبے پر عمل ہوتا تو یہ ناخوشگوار واقعہ نہ ہوتا۔ انہوں نے قوم کے نام پیغام میں پرامن رہنے کی تلقین کی۔ دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ امین شہیدی نے باہر کے اشارے پر اندر کے عناصر انسانی جانوں کے ساتھ کھیل کھیل رہے ہیں۔ حکومت سندھ کے نام پر فتنہ پھیلانے والوں پر پابندی لگائے۔ مجلس اتحاد بین المسلمین کے سربراہ مولانا تنویر الحق تھانوی نے کراچی پریس کلب میں علماء کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ یوم عاشور کے عظیم دن راولپنڈی میں سانحہ رونما ہونا افسوسناک ہے۔ اس میں ملوث عناصر کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کیجا رہی ہے۔