یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ موبائل فون سروس بند رہی
لاہور+ اسلام آباد+ فیصل آباد (لیڈی رپورٹر+ نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی) لاہور سمیت ملک بھر میں حضرت امام حسینؓ اور انکے ساتھیوں کی شہادت کی یاد میں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ ذوالجناح کے جلوس نکالے گئے اور مجالس کا انعقاد کیا گیا۔ ملک بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ ملک کے تمام بڑے شہروں میں صبح سے رات گئے تک موبائل فون سروس بند رہی۔ راولپنڈی میں پیش آنیوالے ناخوشگوار واقعہ کے علاوہ پورے ملک میں کہیں کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔ مختلف شہروں میں جلوسوں کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی کی گئی۔ امن وامان کے قیام کیلئے 15 ہزار فوجی جوانوں نے پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کے ساتھ ملکر سکیورٹی کی ذمہ داریاں سرانجام دیں۔ مجالس اور جلوسوں میں شرکت کرنیوالے تمام افراد کو چیکنگ کر کے داخل ہونے دیا گیا۔ پنجاب اور سندھ میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔ لاہور میں 280 کیمرے نصب کر کے ماتمی جلوسوں کی نگرانی کی گئی۔ پشاور میں افغان مہاجرین کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ یوم عاشور کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے اپنے مرحوم رشتہ داروں کی قبروں پر حاضری دی اور انکی ارواح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ پڑھی۔ علما کرام و ذاکرین نے واقعہ کربلا کے فضائل و مصائب پر روشنی ڈالی، نیز حضرت امام حسینؓ اور انکے رفقاء کی حق، انصاف اور اسلام کی سربلندی کیلئے عظیم قربانی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ لاہور میں 10 محرم کا مرکزی جلوس نثار حویلی اندرون موچی دروازے سے برآمد ہوا جبکہ دیگر عَلم اور شبیہہ ذوالجناح کے جلوس بھی مرکزی جلوس میں شامل ہوگئے۔ مرکزی جلوس چوک رنگ محل، مسجد وزیر خان، چوہٹہ بازار، مفتی باقر، سوہا بازار، اندرون ٹیکسالی گیٹ اور اندرون بھاٹی سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر پرامن اختتام پذیر ہوا جہاں شام غریباں برپا کی گئی۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق فیصل آباد ڈویژن کے چاروں اضلاع میں یوم عاشور پرامن طریقے سے منایا گیا۔ اس موقع پر ضلعی و پولیس انتظامیہ کی طرف سے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔ ڈویژنل کمشنر سردار اکرم جاوید،آر پی او نواز وڑائچ، ڈی سی او نور الامین مینگل اور سی پی او ڈاکٹر حیدر اشرف وقفے وقفے سے محرم کے جلوسوں کے روٹس پر سکیورٹی کے انتظامات کا معائنہ کرتے رہے۔ مرکزی جلوس کے علاوہ 140جلوسوں اور 21 مجالس کیلئے تقریباً 9 ہزار پولیس کے جوان اور افسران تعینات کئے گئے تھے۔ رائیونڈ سے نامہ نگار کے مطابق جلوس 9 محرم کی شب بھر بیداری کے بعد 10 محرم کی صبح ساڑھے 8 بجے دربار بابا رحمت شاہ سے شروع ہو کر مین بازار رائیونڈ سے گزرتا ہوا شام پانچ بجے امن و امان کے ساتھ امام بارگاہ حسینیہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔ شیخوپورہ میں نامہ نگار خصوصی کے مطابق ذوالجناح کا مرکزی جلوس امام بارگاہ گلستان زہرہ محلہ سلطان پورہ سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ روٹس سے گزرتا ہوا رات 8 بجے امام بارگاہ قبرستان جنڈیالہ روڈ پر اختتام پذیر ہوا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق عاشور کے سلسلے میں 87 مجالس عزا اور 97 عَلم، تعزیہ اور ذوالجناح کے چھوٹے بڑے ماتمی جلوس نکالے گئے۔ مرکزی اور قدیمی جلوس امام بارگاہ گلستان معرفت سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ روٹس سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ گلستان معرفت پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ضلع بھر میں تعزیہ، عَلم اور ذوالجناح کے چھوٹے بڑے 37 جلوس نکالے گئے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر منشاء اللہ بٹ، کمشنر گوجرانوالہ شمائل احمد خواجہ، آر پی او سعد اختر بھروانہ نے یوم عاشور کے جلوسوں کا دورہ کیا اور سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق مرکزی جلوس شہر قصور سادات منزل سے برآمد ہوا جس میں ذاکرین اور نوحہ خوانوں نے نوحہ خوانی کی۔ جلوس اپنے روائتی راستوں سے ہوتا ہوا جب اڈا للیانی قصور پہنچا تو عزاداروں نے زنجیر زنی کی۔ بعدازاں جلوس اپنے روائتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ پر اختتام پذیر ہوا۔ ننکانہ صاحب سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ضلع بھر میں مختلف مقامات جن میں ننکانہ صاحب، سیدوالا، موڑ کھنڈا، بڑا گھر، منڈی فیض آباد، واربرٹن شاہکوٹ اور سانگلہ ہل و دیگر میں کل 80 مقامات پر مجالس اور جلوسوںکا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی جلوس دوپہر ایک بجے کے قریب امام بارگاہ قصر فاطمہ سے برآمد ہوا اور مقررہ راستوں گول چکر، بیری والا چوک، ریلوے روڈ، ہسپتال روڈ سے ہوتا ہوا حسینی باغ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا جہاں پر عزاداروں نے شام غریباں کی محفل کا بھی انعقاد کیا۔ فیروزوالا سے نامہ نگار کے مطابق تحصیل فیروزوالا بھر میں عاشور محرم الحرام بڑے عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں 15 مقامات پر عاشور محرم کے جلوس برآمد ہوئے۔ علاوہ ازیں نامہ نگاران کے مطابق وہاڑی، جھنگ، جہلم، ڈسکہ، وزیرآباد، بہاولنگر، اوکاڑہ سمیت تمام شہروں میں ماتمی جلوس نکالے گئے۔ لیڈی رپورٹر کے مطابق خواتین نے شہدائے کربلا سے اظہار عقیدت کیلئے یوم عاشور انتہائی عقیدت و احترام سے منایا۔ مجالس میں شرکت کی، نیاز تقسیم کی اور مصائب اہلبیتؓ پر انتہائی غمزدہ نظر آئیں، نویں اور دسویں محرم کے روزے بھی رکھے۔ ایک جگہ جمع ہو کر قرآن خوانی اور درود و سلام کی محافل میں خانوادہ حسینؓ کی اسلام کی خاطر عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتی رہیں۔