• news

مسئلہ کشمیر کیساتھ ہی جینا ہو گا ‘ پاکستانی ‘ بھارتی حکومت اس پر سمجھوتہ کر کے قائم نہیں رہ سکتی : نٹور سنگھ

نئی دہلی(کے پی آئی) سابق بھارتی وزیر خارجہ کے نٹور سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رجوع کرنا ایک فاش غلطی تھی۔ انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی کوئی بھی حکومت کشمیر پر سمجھوتہ کرنے کے بعد وجود میں نہیں رہ سکتی، لہٰذا دونوں ملکوں کو اس مسئلے کے ساتھ جینا ہی ہوگا۔ بنگلور میں جواہر لعل نہرو کی124ویں سالگرہ کے موقعہ پر ایک یادگاری لیکچر دیتے ہوئے نٹور سنگھ نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جانا ایک غلطی تھی۔اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ آخری وائسرائے لارڈ مائونٹ بیٹن نے خبردار کیا تھا کہ مسئلہ کشمیر کسی بھی وقت پاکستان کے ساتھ ایک مکمل جنگ کا موجب بن سکتا ہے اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے چیپٹر6کے تحت رجوع کیا جائے جو تنازعات کے حل سے متعلق ہے، یہ ایک غلطی تھی، ہمیں چیپٹر7کے تحت سلامتی کونسل سے رجوع کرنا چاہئے تھا جو جارحیت کے بارے میں ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چیپٹر7کے تحت سیکورٹی کونسل ہی امن کو خطرہ ہونے، اس کو نقصان پہنچانے یا کسی جارحانہ عمل کے بارے میں فیصلہ کرتی ہے اور اس بات کا تعین بھی کرتی ہے کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی کیلئے کوئی فوجی یا غیر فوجی کارروائی عمل میں لائی جائے یا نہیں۔  نٹور سنگھ نے مزید بتایا کہ اْس وقت ہم سفارتکاری میں نئے تھے ، سیز فائر کا اعلان کیا گیا اور تب سے اس مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکا۔ سابق وزیر خارجہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی اہلیت رکھنے کا دعویٰ کرنے والے لوگوں پر بھی برسے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی صلاحیت رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن یہ ان تنازعات میں سے ایک ہے جو کبھی حل نہیں ہوسکتے۔

ای پیپر-دی نیشن