• news

دولت مشترکہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنا چاہئے تھا

وزیراعظم میاں نواز شریف اور سری لنکن صدر مہندرا جاپاکسے کی ملاقات میں تجارت، دوطرفہ تعاون، علاقائی امور اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے سری لنکا کے عوام اور حکومت کو دولت مشترکہ کے اجلاس میزبانی پر مبارکباد دی ہے۔
وزیراعظم میاں نواز شریف دولت مشترکہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے کولمبو میں ہیں، اس پلیٹ فارم پر 53 ملک ہیں۔ میاں نواز شریف نے اس پلیٹ فارم پر کمزور معیشت کو سہارا دینے، غربت کے خاتمے، قدرتی آفات سے نمٹنے اور توانائی کی کمی دور کرنے کیلئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا ہے۔ یہ ساری باتیں روٹین کی ہیں انہیں ان باتوں سے ہٹ کر کچھ بنیادی ایشوز پر بھی زور دینا چاہئے تھا، انہیں اس پلیٹ فارم کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنا چاہئے تھا کیونکہ اگر اس خطے میں امن قائم ہو سکتا ہے تو صرف اور صرف مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی ہو سکتا ہے۔ اس خطے کی پسماندگی کی سب سے بڑی وجہ بھی مسئلہ کشمیر ہے۔ اس مسئلہ کی بنیاد بنا کر بھارت اسلحے کے ڈھیر لگانے میں لگا ہُوا ہے۔
اگر اس خطے کے تمام ممالک امن و سکون سے رہنے کا اعلان کر دیں تو پھر غربت خود بخود ختم ہو جائے گی، کمزور معیشت مضبوط ہو جائے گی، توانائی کا بحران بھی مل کر سب حل کر سکتے ہیں۔ عالمی برادری کی توجہ مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب دلوائی جائے اور دولت مشترکہ کے تمام رکن ممالک کو مسئلہ کشمیر حل کرانے پر آمادہ کیا جائے۔ بھارت پوری دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اس خطے میں جمہوریت اور امن کا علمبردار بننے کی کوشش میں ہے، بھارت کے اس نام نہاد امن کے نعرے کو دولت مشترکہ کے سامنے کھل کر پیش کیا جاتا تو کشمیر کی آزادی کا راستہ مزید ہموار ہو سکتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن