کرکٹ ٹیم میں سفارش کلچر کا خاتمہ کیا جائے
دوسرے روز آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 6 رنز سے ہرا دیا۔ جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 150 رنز بنائے تھے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی انتہائی شرمناک رہی ہے۔ جنوبی افریقہ کے ساتھ ون ڈے میچ میں بُری طرح شکست ہوئی جبکہ ٹی ٹوئنٹی میں تو سب کھلاڑیوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ پی سی بی نے عبدالرزاق اور شعیب ملک کو دُبئی بھیجا تھا لیکن وہ تو ٹیم پر بوجھ ہی بنے رہے، کپتان محمد حفیظ کو آئوٹ کر کے ’’سٹیل گن‘‘ کی ہنسی نہیں رک رہی تھی اور جنوبی افریقہ کے کپتان کو پریس کانفرنس میں کہ کہنا پڑا کہ 6 کھلاڑی آئوٹ ہونے کے بعد میں سوچ رہا تھا کہ مصباح الحق کب آئیگا لیکن پتہ چلا کہ وہ تو ٹیم میں شامل ہی نہیں۔ ہمارے ٹیم سلیکٹرز اچھی کارکردگی کے حامل کھلاڑیوں کو آرام کا مشورہ دے دیتے ہیں جبکہ سفارش کی بنا پر کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کر لیا جاتا ہے۔ اس وقت موجودہ ٹیم کے چیئرمین سمیت تمام انتظامی امور والے افراد کو فارغ کر دینا چاہئے اور اچھی شہرت کے حامل افراد کو بورڈ میں رکھا جائے۔ سفارش کلچر ٹیم کیلئے زہرِ قاتل ہے اسے فی الفور بند کیا جائے اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو ٹیم میں لا کر کرکٹ ٹیم کا کھویا ہُوا مقام اسے واپس دلوایا جائے۔ چند روز بعد کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ جا رہی ہے، یہ لولی لنگڑی ٹیم وہاں کیا کر کے آئیگی؟ اسکا اندازہ ہے۔ بہتر ہے کہ اچھی ٹیم کی تشکیل دی جائے یا ایسے دورے ملتوی کر دئیے جائیں۔