• news

تحریکِ انصاف کا نیٹو سپلائی کیخلاف دھرنا 23 نومبر تک ملتوی ۔۔ تبدیلی ملکی صورتحال کے پیش نظر کی گئی ۔ عمران

پشاور (نوائے وقت نیوز+ ثنا نیوز+ آئی این پی) خیبرپی کے میں حکمران جماعت تحریک انصاف اور جماعت اسلامی اور دیگر حلیف جماعتوں  نے یوم عاشور پر راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات  کے پیش نظر 20 نومبر سے ڈرون حملوں کے خلاف نیٹو سپلائی بند کرنے کیلئے دھرنے کی کال واپس لے لی۔ یہ فیصلہ اتوار کو یہاں اتحادی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا ، اجلاس میں تحریک انصاف، جماعت اسلامی، عوامی جمہوری  اتحاد سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں راولپنڈی کی صورتحال کے پیش نظر دھرنے کا پروگرام ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے بعد صوبائی وزیر شہرام  ترکئی اور جماعت اسلامی کے رہنما شبیر احمد خان سمیت دیگر رہنمائوں نے اتحادی جماعتوں کے فیصلے کا اعلان کیا۔ دیگر جماعتوں کو ساتھ ملانے کیلئے  دو رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو دھرنے میں شرکت کیلئے دوسری جماعتوں کو دعوت دینے کیلئے ان کے رہنمائوں سے رابطے کرے گی۔ تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق تمام اتحادی جماعتوں سے مشورہ کرکے یہ دھرنا چند روز کے لئے ملتوی کیا گیا ہے۔  بیان میں کہا گیا ہے دھرنا منسوخ  نہیں کیا بلکہ صرف مؤخر کیا ہے۔  نوائے وقت نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ  عمران خان نے کہا ہے نیٹو سپلائی کے خلاف دھرنے کی تاریخ میں توسیع کا اعلان سکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا۔ اب نیٹو سپلائی کے خلاف دھرنا 23 نومبر کو ہو گا۔ پارٹی رہنما اور کارکن تیاری رکھیں۔این این آئی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سانحہ راولپنڈی کے باعث ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کی بندش کے لئے دھرنا 23 نومبر تک ملتوی کردیا ہے۔ اتوار کو پاکستان تحریکِ انصاف اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس جماعتِ اسلامی کے مرکزی دفتر میں ہوا۔ اجلا س کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ راولپنڈی سانحہ کی وجہ سے دھرنا ملتوی کیا گیا  تحریک انصاف کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق راولپنڈی میں کئی بے گناہوں کو قتل کیا گیا اور اس واقعہ سے ملک میں سکیورٹی کے خدشات بڑھ گئے ہیں، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ملک کی موجودہ صورت حال اور سیکیورٹی خدشات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اسی تناظر میں امریکی ڈرون حملے رکوانے اور نیٹو سپلائی کی بندش کے لئے 20 نومبر کو پشاور میں دھرنے کو ملتوی کردیا گیا ہے اور اب یہ دھرنا 23 نومبر کو ہوگا۔ ثناء نیوز کے مطابق خیبر پی کے میں حکمران اتحاد نے امریکہ واتحادی  افواج کے سامان رسد کے حوالے سے تعاون کے خلاف انتظامی اور عوامی سطح پر منظم احتجاج  جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت پر عوامی احساس جذبات  کے احترام اور اس مقصد کی خاطر امریکہ کے ساتھ اپنے تعاون کی پالیسی پر نظرثانی  کرنے کے لئے دبائو بڑھانے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت اور حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کے کارکنوں کی جانب سے بندوبستی علاقوں میں نیٹو سپلائی کے خلاف عوامی احتجاج  کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔  صوبائی دارالحکومت سمیت نیٹو سپلائی سے متعلق تمام اضلاع بشمول  ڈیرہ اسماعیل خان جو وزیرستان سے ملحقہ ضلع میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے کارکنان احتجاجی میں پیش پیش ہوں گے۔ شہریوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ صوبائی حکمران اتحاد کے ذرائع کے مطابق نیٹو سپلائی کی بندش کے سلسلے میں  عوامی مزاحمت کا فیصلہ برقرار رہے تاہم پہلے مرحلے میں احتجاج ہو گا۔ متعلقہ جماعتوں کی پارٹی قیادت نے کارکنوں کو امریکہ کے خلاف اس احتجاج کے لئے عوام سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ صوبائی حکمران اتحاد کا دعویٰ ہے حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کو سبوتاژ کرنے پر امریکہ کے خلاف شدید اور سخت احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔ اگلے مرحلے میں صوبے میں نیٹو سپلائی کے سلسلے میں وفاقی حکومت سے عدم تعاون کی پالیسی کا اعلان متوقع ہے۔پشاور سے آن لائن کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نیٹو سپلائی کے خلاف ہونے والے دھرنے کی تاریخ میں توسیع کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا ہے دھرنے کی تاریخ میں تبدیلی ملک کی سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر کی گئی اب یہ دھرنا 23 نومبر کو ہوگا۔   

ای پیپر-دی نیشن