امریکی حکمران جماعت کے39 ارکان نے بھی اپوزیشن کے ہیلتھ کیئر بل کی حمایت کر دی
امریکی حکمران جماعت کے39 ارکان نے بھی اپوزیشن کے ہیلتھ کیئر بل کی حمایت کر دی
واشنگٹن (اے این این) امریکی صدر براک اوباما کی ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبران نے ایوان نمائندگان میں رپبلکنز کے ہیلتھ کیئر بل کی حمایت کر دی۔ایوان نمائندگان میں رپبلکنز نے یہ بل 157 کے مقابلے میں 261 ووٹوں سے منظور کروایا جس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے 39 ووٹ شامل تھے۔اس بل میں میڈیکل انشورنس کے لیے صحت کے قانون میں موجود کم از کم شرائط کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ تاہم اس بل کی سینیٹ سے منظوری اور قانون بننے کے امکانات بہت کم ہیں۔صدر اوباما کے ہیلتھ کیئر قانون میں متعارف کروائی گئی نئی شرائط پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے انشورنس کمپنیوں نے لاکھوں امریکیوں کی میڈیکل انشورنس منسوخ کر دی ہے جس کے باعث صدر اباما کو شدید تنقید کا سانا کرنا پڑ رہا ہے۔ صدر اوباما کے اس وعدے کے باوجود کہ لوگ اپنی موجودہ انشورنس جاری رکھ سکیں گے لوگوں کو اس صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔رپبلکنز کی جانب سے منظور کروائے گئے بل کے تحت انشورنس کمپنیوں کو اس بات کی اجازت ہوگی کہ وہ ایسی انشورنس پالیسیاں بیچ سکیں جو افورڈیبل کیئر ایکٹ میں لازمی قرار دیے گئے ضوابط کے مطابق نہیں ہیں۔امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹس کو اکثریت حاصل ہے اور وائٹ ہاس کا کہنا ہے کہ اگر یہ بل منظوری کے لیے سینیٹ میں آیا تو وہ اسے ویٹو کر دیں گے۔ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی کے کئی اراکین فکر مند ہیں کہ اوباما کے ہیلتھ کیئر منصوبے کو متعارف کروائے جانے کے بعد پیش آنے والے مسائل سے ان کی انتخابی مہم کو 2014 میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں نقصان پہنچ سکتا ہے۔اس قانون کے ساتھ ایک مسئلہ یہ ہے کہ نئی انشورنس پالیسیاں بیچنے کے لیے بنائی گئی سرکاری ویب سائٹ کو تکنیکی مسائل کا سامنا ہے۔جمعے کو ووٹ کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن ران باربر کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کیئر ویب سائٹ کے ساتھ جاری تکنیکی مسائل پر مجھے غصہ ہے۔ان کا کہنا تھا آج میں نے اس لیے ووٹ دیا ہے تاکہ تمام مسائل کے حل ہونے تک لوگ اپنی موجودہ پالیسی جاری رکھ سکیں اور یہی مناسب بھی ہے۔ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک لیڈروں کا کہنا ہے کہ وہ اپنا ایک منصوبہ متعارف کروائیں گے جس کے تحت انشورنس کمپنیاں ان پالیسیوں کی تجدید کر سکیں گی جو منسوخ ہونے والی ہیں۔جمعے کو صدر اوباما نے انشورنس کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کی تھی تاکہ ہیلتھ کیئر کے قانون سے متعلق ان کے خدشات کو دور کیا جا سکے۔جمعرات کو انہوں نے ایسے افراد کو ایک سال کی مہلت دینے کا فیصلہ کیا تھا جن کی انشورنس منسوخ ہونے والی ہے اور انشورنس کمپنیوں کو اس بات پر تشویش ہے کہ آیا عملی طور پر ایسا کرنا ممکن ہے بھی یا نہیں۔رپبلکنز کی جانب سے پاس کیا گیا منصوبہ اس سے ایک قدم آگے ہے جس میں انشورنس کمپنیوں کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ نئے اور موجودہ صارفین کو انشورنس بیچ سکتے ہیں۔اوباما کے اس منصوبے پر انشورنس کمپنیوں کو یہ خدشات تھے کہ اس سے مارکیٹ غیر مستحکم ہوجائے گی جس کے نتیجے میں صارفین کو انشورنس کی قسط زیادہ ادا کرنی پڑے گی۔اوباما انتظامیہ سرکاری ویب سائٹ healthcare.gov میں تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔یہ ویب سائٹ اس لیے بنائی گئی تھی تاکہ جن افراد کو اپنی نوکری کی جگہ پر انشورنس نہیں ملتی وہ یہاں آ کر مختلف کمپنیوں کی جانب سے دی جانے والی انشورنس پالیسیوں کا موازنہ کر کے انہیں خرید سکیں۔اکتوبر میں اس نئی ہیلتھ کیئر پالیسی کے نفاذ کے بعد تکنیکی خرابی کی وجہ سے 36 امریکی ریاستوں سے 27,000 ہزار سے کم افراد خود کو رجسٹر کروا پائے تھے۔