عالمی سماجی ویب سائٹس پاکستان کی حساس معلومات چوری کرنے میں ملوث
عالمی سماجی ویب سائٹس پاکستان کی حساس معلومات چوری کرنے میں ملوث
اسلام آباد (اے این این) فیس بک، یاہو، جی میل، ہاٹ لائن اور گوگل سمیت دیگرعالمی سماجی ویب سائٹس ای میل اور دیگر ذرائع سے پاکستان کی حساس معلومات چرا رہی ہیں۔ پاکستانیوں کی تمام ای میلز امریکہ کے میگا سنٹر سے گزر کر آتی ہیں۔ انٹرنیٹ سرچ انجن” گوگل“ سالانہ 52 ارب ڈالر اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ” فیس بک“ 9 ارب ڈالر آمدن حاصل کرتے ہیں۔ یہ انکشافات پیر کو پارلیمانی انسٹیٹیوٹ (پپس) میں ڈیفنس رپورٹرز ایسوسی ایشن کیلئے منعقد کی گئی سائبر سکیورٹی ورکشاپ میں کیا گیا جس کا اہتمام سینٹ کی دفاعی کمیٹی نے کیا تھا۔ ورکشاپ کی میزبانی چیئرمین کمیٹی مشاہد حسین سید نے کی۔ ورکشاپ سے مشاہد حسین کے علاوہ جرمن ادارے کے ریذیڈنٹ نمائندے رونی ہائین، ایڈوانس ریسرچ سنٹر برائے انجینئرنگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر شعیب اور طلحہ حبیب نے خطاب کیا اور معلومات کا تبادلہ کیا۔ ڈاکٹر شعیب خان نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان میں یاہو، جی میل، ہاٹ لائن کی کوئی بھی ای میل اور گوگل، ٹویٹر کا کوئی بھی پیغام امریکی میگا سنٹر سے مخفی نہیں ہے اور وہاں سے گزر کر آتا ہے۔ موجودہ ڈیجیٹل دور میں ہر شہری کی سکریننگ جاری ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ہمیں عالمی، سماجی ویب سائٹ استعمال کرنے کی بجائے مقامی ویب سائٹ بنانی چاہئیں تاکہ ہمارا ڈیٹا ہمارے پاس رہے۔ بعض اوقات کریڈٹ کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ کے پاس ورڈ بھی چوری کرلئے جاتے ہیں اور متعلقہ فرد کو علم نہیں ہوتا۔
ویب سائٹس