لاہور ہائیکوٹ نے ملک بھر میں بھارتی فلموں کی غیر قانونی نمائش روک دی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ پاکستان میں غیرقانونی فلموںکی نمائش کے علاوہ اور کیا کیا ہو رہا ہے۔ کسی کو بھی غیرقانونی کام کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ مسٹر جسٹس محمد خالد محمود خان نے جعلی دستاویزات پر منگوائی گئی بھارتی فلموںکی نمائش کیخلاف عبوری حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے فریقین سے 25 نومبر تک تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ فاضل عدالت نے گذشتہ روز کیس کی سماعت کی تو درخواست گذار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر انڈین فلمیں منگوائی جا رہی ہیں اور پاکستانی سینمائوں میں نمائش کی جا رہی ہے جس سے ملکی فلم انڈسٹری تباہ ہوگئی ہے۔ عدالت کو مزید بتایا گیا کہ جعلی دستاویزات پر منگوائی گئی فلموں سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ یہ سب حکومتی اداروں کی ملی بھگت سے ہورہا ہے۔ فاضل عدالت نے سنسر بورڈ اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں بھارتی فلموں کی غیر قانونی نمائش روک دی اور سنسر بورڈ سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔