• news

غریبوں پر ڈیزل‘ گیس ٹماٹر اور آلو بم گرائے جا رہے ہیں‘ کوئی پوچھنے والا نہیں: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

پشاور (این این آئی) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ غریب لوگوں پر ڈیزل ٗ گیس ٗ ٹماٹر اور آلو کے بم گرائے جارہے ہیں یہاں پر چیک اینڈ بیلنس نہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں، انہوں نے یہ ریمارکس احمد کاٹن ملز گدون کی طرف سے وفاقی حکومت کے خلاف دائر رٹ کی سماعت میں دئیے جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے رعایت بھی ختم کردی ہے، چیف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے  سماعت کی،  چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ یہاں کے صنعتکار اگر جاپان میں ہوتے تو کلین انکم ٹیکس دیتے  انہوں نے کہاکہ یہاں پر چیک اینڈ بیلنس نہیں ٗ غریبوں پر مختلف بم گرائے جارہے ہیں جبکہ بیرون ملک بیورو کریسی اربوں روپے خرچ کرتی ہیں لیکن ان سے پوچھنے والا کوئی نہیں نہ ہی ان کا احتساب ہے کہ کیسے پیسے خرچ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بیورو کریٹ، سیاستدان بچوں کو بیرون ملک بھیجتے ہیں ان سے بھی انکم ٹیکس لینا چاہئیے جس سے اربوں روپے کا فائدہ ہوگا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایک ایم این اے سال میں تین مرتبہ کروڑوں روپے کی فصل فروخت کرتے ہیں تاہم ان پر کوئی ٹیکس نہیں کیونکہ وہ اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔ کب تک آئی ایم ایف کے غلام بنے رہینگے ہمیں اللہ تعالی نے کافی نعمتوں سے نوازا ہے لیکن پھر بھی مقروض ہیں اور ڈالروں کے پیچھے بھاگ رہے ہیں، فاضل عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20  دن میں جواب طلب کرلیا۔

ای پیپر-دی نیشن