فضل الرحمن کی ملاقات‘ اتحاد سے دشمن کے مذموم عزائم خاک میں ملانا ہونگے: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف سے گذشتہ روز ماڈل ٹائون میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سانحہ راولپنڈی کے مختلف پہلوئوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ راولپنڈی کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس المناک واقعہ کے ذمہ دار عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔ پنجاب حکومت نے واقعہ کی انکوائری کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے دشمن کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانا ہو گا۔ راولپنڈی کے واقعہ میں ملوث افراد پاکستان اور اسلام دونوں کے دشمن ہیں۔ میری علمائے کرام سے اپیل ہے کہ وہ عوام کے درمیان اتحاد اور اخوت کے جذبات کو فروغ دیں۔ راولپنڈی کے واقعہ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے خاتمے کیلئے مولانا فضل الرحمن کا مثبت کردار قابل تحسین ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی سازش ہے۔ تمام مسلمان اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھیں۔ دونوں رہنماؤں نے پنجاب سمیت ملک بھر میں مذہبی ہم آہنگی پیدا کرنے اور فرقہ وارانہ سازشوں کو جڑ سے اکھاڑنے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ علما کرام کی بھی ذمہ داری ہے کہ فرقہ وارانہ سازشوں کو ناکام بنانے میں حکومت کا ساتھ دیں۔ دریں اثناء شہباز شریف نے کہا ہے کہ مربوط پرائس کنٹرول میکانز م اور حکومتی اقدامات کی بدولت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں قدرے استحکام آیا ہے۔ آٹا، دالیں، سبزیاں اور دیگر اشیائے خوردنی کی مقررہ نرخوں سے ایک دھیلہ بھی زائد پر فروخت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ناجائز منافع خوری کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ طلب و رسد میں توازن برقرار رکھنے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے اور عوام کو معیاری اشیائے خوردونوش کی مقررہ نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے۔ اس ضمن میں متعلقہ اداروں کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ صوبائی وزرا بھی جوابدہ ہوں گے۔ آئندہ میں خود روزانہ کی بنیاد پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اور طلب و رسد کی مانیٹرنگ کے لئے صوبائی پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کروں گا۔ ارکان اسمبلی، کمشنرز اور ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن افسران منڈیوں کے باقاعدگی سے دورے جاری رکھیں۔ وہ گذشتہ روز اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لینے سے متعلق پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں عوام کو معیاری ضروری اشیا کی سستے داموں فراہمی کے لئے صوبے بھر میں ہفتے میں تین دن اتوار / سستے بازار لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب زرعی صوبہ ہے۔ اس کے باوجود عام آدمی ٹماٹر، پیاز اور آلو جیسی سبزیوں کے لئے مارا مارا پھرنے پر مجبور ہو اور متعلقہ ادارے سوئے رہیں اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ زراعت، لائیو سٹاک اور خوراک کے محکمے پورے سال کے لئے مختصر، درمیانی اور طویل المدت پلان مرتب کر کے پیش کریں اور اب ان اداروں کو نتائج دینا ہوں گے۔ عوام کو معیاری اشیائے ضروریہ کی مقررہ نرخوں پر فراہمی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے۔ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف بلاامتیار سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کمیٹیوں کے نظام میں اصلاح کی ضرورت ہے۔ کرپٹ ایڈمنسٹریٹرز، سیکرٹریز اور دیگر اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے انہیں عہدوں سے الگ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف مقدمات بھی درج کئے جائیں۔ گنے کے کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کی ادائیگی یقینی بنائی جائے، کسانوں کو گنے کی بروقت ادائیگی نہ کرنے والی شوگر ملوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کاشتکارو ں کو اپنی زرعی اجناس منڈیوں میں براہ راست فروخت کرنے کے لئے سہولت دی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری لیبر کو ہدایت کی کہ اوزان و پیمائش کے پیمانوں کی مؤثر چیکنگ کی جائے اور کم ناپ تول میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ مقررہ کردہ قیمت سے زائد پر پٹرولیم مصنوعات فروخت کرنے والے پٹرول پمپس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھی جائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ جرائم کی روک تھام اور سماج دشمن عناصر کی بیخ کنی کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا کیونکہ دنیا کے کئی ممالک نے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے جرائم پر کافی حد تک قابو پایا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پنجاب پولیس بھی جدید ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے مؤثر انداز میں جرائم کی روک تھام کا نظام وضع کرے۔ ہم نے عوام سے تھانہ کلچر بدلنے کا عہدہ کیا ہے جو ہر صورت پورا کریں گے۔ پولیس کارروائی کلچرل تبدیل کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ منصوبے پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جائے۔ وہ گذشتہ روز ماڈل ٹائون میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرائم کی روک تھام کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا وقت کی ضرورت ہے اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے انٹیلی جنس شیئرنگ کے نظام کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے منصوبے سے نہ صرف جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی ممکن ہو سکے گی بلکہ تھانوں میں پولیس اہلکاروں کی کارکردگی اور عوام کے ساتھ ان کے رویے کو بھی مانیٹر کیا جا سکے گا۔ تھانہ کلچر بدلنے کے لئے پنجاب حکومت ہر وہ ضروری اقدام اٹھائے گی جس کی ضرورت ہو گی۔ تھانوں میں مظلوم کی فوری دادرسی کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سٹیٹ آف دی آرٹ ہونا چاہئے۔ مجوزہ منصوبے کو معیاری انداز میں مکمل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے جرمنی کی معروف توانائی کمپنی ’’انرجی کویل‘‘ کے وفد نے ملاقات کی۔ متعلقہ حکام کے علاوہ جرمن کمپنی کے وفد کے سربراہ ہیلمٹ فیوج مین، مائیکل ہائین، سٹیفن ریک اور دیگر عہدیدار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں توانائی کے شعبہ میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا اور جرمن کمپنی نے پنجاب میں 100 میگاواٹ سولر پلانٹ لگانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے مخلصانہ اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے پرعزم ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کیلئے خصوصی مراعات فراہم کر رہے ہیں۔ جرمن کمپنی کی جانب سے پنجاب میں سولر پلانٹ لگانے میں دلچسپی خوش آئند ہے۔ جرمن کمپنی قائداعظم سولر پارک میں بھی سولر پاور پلانٹ لگانے کا جائزہ لے۔ اس موقع پر جرمن کمپنی کے وفد کے سربراہ ہیلمٹ فیوج مین نے کہا کہ ان کی کمپنی پنجاب حکومت کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں تعاون کو فروغ دینے کی خواہاں ہے۔ دریں اثناء شہباز شریف سے گذشتہ روز مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی اور اپنے علاقوں میں ہونے والے ترقیاتی منصوبوں میں پیش رفت اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ شہباز شریف نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پرعزم ہے۔ توانائی بحران کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں۔