پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلا ٹی ٹونٹی میچ آج کھیلا جائے گا‘ پروٹیز کے خلاف کم بیک کریں گے‘ عرفان کی کمی محسوس ہو گی: مصباح
لاہور (سپورٹس رپورٹر) جنوبی افریقہ اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان دو ٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ آج جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔ گرین شرٹس جیت کا عزم لئے جنوبی افریقہ پہنچ چکی ہے۔ پاکستانی ٹیم دورے کے دوران میزبان ٹیم کے خلاف دو ٹی ٹونٹی اور تین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ جنوبی افریقن ٹیم گرین شرٹس کے خلاف فتوحات کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے جذبے سے میدان میں اترے گی جبکہ دوسری جانب پاکستانی ٹیم متحدہ عرب امارات کے مقام پر پروٹیز کے ہاتھوں ناکامیوں کی روایت کو توڑنے کی کوشش کرے گی۔ میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہو گا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ سیریز میں ناکامی کے ذمہ دار وہ کھلاڑی ہیں جن سے رنز نہیں ہو رہے، امید ہے کہ جنوبی افریقہ میں کم بیک کریں گے۔ جنوبی افریقہ روانگی کے موقع پر لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مصباح الحق کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کم بیک کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، دورے میں فاسٹ بائولر محمد عرفان کی کمی ضرور محسوس ہو گی۔شکست کی ذمہ داری کپتان پر نہیں ڈالی جا سکتی، کرکٹ کے اصل مسائل حل کرنے چاہئیں۔ انہیں آرام کا مشورہ دینے کی باتیں بس قیاس آرائیاں تھیں۔ رنز نہ کرنے والے 4 سے 5 بیٹسمین شکست کا سبب بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیٹسمینوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ باؤلرز پر پریشر کم ہو سکے اور ٹیم کے جیتنے کے امکانات بڑھائے جا سکیں۔ کوئی اس حقیقت سے نظریں نہیں چرا سکتا کہ پاکستانی ٹیم مشکل دور سے گذر رہی ہے، ماضی میں رنز کے انبار لگانے والے بیٹسمین بھی بڑا سکور کرنے میں کامیاب نہیں ہو رہے۔ناصر جمشید، محمد حفیظ اور عمر اکمل وہی کھلاڑی ہیں جو ماضی میں عمدہ کارکردگی کی وجہ سے پاکستانی ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرتے رہے لیکن کچھ عرصہ سے اچھا کرنے کی تمام تر کوشش کے باوجود ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ پاکستانی بیٹنگ کا گراف جتنا نیچے گر چکا اس میں مزید خرابی کیا آئے گی،مجھے امید ہے کہ بیٹسمین ایک بار پھر اعتماد بحال کرکے دوبارہ بلندیوں کی جانب سفر شروع کریں گے۔ متحدہ عرب امارات کے برعکس پاکستانی بیٹسمین جنوبی افریقہ میں نئے روپ میں نظر آئیں گے، ہم پروٹیزکے خلاف اسی کی سرزمین پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ اگر بار بار کی تبدیلیوں سے نتائج حاصل ہوسکتے تو آج بنگلہ دیش کی ٹیم عروج پر نظر آتی، کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ ہر کوشش اور پلاننگ کے باوجود حریف کے ہی تمام فیصلے درست ثابت ہوتے ہیں، ایسی صورتوں میں تھک کر بیٹھ جانے کے بجائے نئے عزم کے ساتھ میدان میں اترنا ہی کھیل کی سپرٹ ہے جو بالآخر رنگ لے آتی ہے۔