سینٹ کی قائمہ کمیٹی مواصلات نے این ایچ اے کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیدیا
اسلام آباد (ایجنسیاں) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے این ایچ اے کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ پورے ملک میں بالعموم قومی خزانے کا بے تحاشہ نقصان کر رہا ہے اور ذمہ دارانہ رویے کی بجائے من پسند افراد اور ٹھیکیداروں کو فوائد دیے جارہے ہیں۔ ادارہ کو بلوچستان میں ٹھیکیدار ہی چلا رہے ہیں، معاملات کو درست کیا جائے۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا، سینیٹر دائود خان اچکزئی نے اجلاس کی صدارت کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ این ایچ اے سینٹرلائز فارمولا کو تبدیل کر کے برابری اور مساوات کو قائم کرے، شخصیات کی تبدیلی کے باوجود عوامی ترقیاتی منصوبہ جات جاری رہنے چاہئیں، منصوبہ جات میں تاخیر کی وجہ سے لاگت میں اضافہ کے ذریعے ٹھیکیدار اور محکمہ ملی بھگت کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہیں ۔ سیکرٹری مواصلات نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ہر منصوبے کیلئے ریجنل منیجرز کو انچارج بنایا جا رہا ہے۔ ادارے کو بڑا نقصان پہنچانے والے افسر کو قائمہ کمیٹی کی سفارش پر فارغ کردیا گیا۔ چیئرمین این ایچ اے نے آگاہ کیا کہ زیادہ تر سٹرکیں اوورلوڈنگ کی وجہ سے خراب ہورہی ہیں۔ چیئرمین داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان میں بلیک لسٹ ہونیوالی کمپنیوں کیخلاف کارروائی سے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے۔ چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ حسنین اینڈ کو نے عدالت سے حکم امتناہی حاصل کیا ہوا ہے۔ ای ٹیگ کے حوالے سے بتایا گیا کہ جھنگ باہتر میں سسٹم شرو ع ہو چکا۔ کمیٹی نے این ایچ اے بلوچستان کے مستقل ہونیوالے ملازمین کو میڈیکل اور ہاؤس رینٹ کی فراہمی کی ہدایت کی جس پر چیئرمین این ایچ اے نے یقین دہانی کرائی کے معاملہ جلد حل کرلیا جائیگا۔