اپوزیشن کی حکومت کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن
اسلام آباد (اے این این + آئی این پی) اپوزیشن نے راولپنڈی واقعہ پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے حکومت کو 24 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دے دی۔ عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں جمعہ کو ریکوزیشن جمع کرائی جائے گی۔ یہ فیصلہ پارلیمنٹ ہائوس میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری کے ہمراہ اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں گئے اور ان سے واقعہ راولپنڈی کے تناظر میں تفصیلی بات چیت کی۔دونوں جماعتوں نے شہر میںکرفیو کے نفاذ کے بعد کی صورتحال پر غور کیا اور اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ اتنا بڑا واقعہ ہونے کے باوجود حکومت سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی اور قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جارہا ۔وزیراعظم کو ملک کے حالات سے زیادہ غیر ملکی دوروں سے دلچسپی ہے۔ دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ ایک دو روز میں ق لیگ، جماعت اسلامی ٗ اے این پی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرکے انہیں متحرک کرینگے اور اگر حکومت آئندہ چوبیس گھنٹوں میں اجلاس طلب نہیں کرتی تو جمعہ کے روز اسمبلی سیکرٹریٹ میں سپیکر چیمبر میں متحدہ اپوزیشن کی طرف سے ریکوزیشن جمع کرائی جائے گی ۔ یہ ریکوزیشن دو نکاتی ایجنڈے پر مشتمل ہوگی جو سانحہ راولپنڈی اور مہنگائی پر مشتمل ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کیلئے وزیراعظم 3 نام جلد بھجوائیں گے جن پر غور کیا جائے گا اگر ان ناموں پر اعتراضات ہوئے تو اپوزیشن کی جانب سے تین نام دیئے جائیں گے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ مشاورت ہو گی اور جہاں میں ہوں وہاں پھڈا نہیں ہوتا۔ اس لئے امید ہے کہ ہم اتفاق کرلیں گے اگر ایسا نہ ہوا تو یہ 6 نام دو رکنی پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائیں گے اور چیف الیکشن کمشنر کے نام کا فیصلہ کمیٹی کرے گی۔