• news
  • image

کوئٹہ : بم دھماکے میں 2 اہلکاروں سمیت پانچ جاں بحق‘ ....تربت فائرنگ سے دو مزدور مارے گئے

کوئٹہ : بم دھماکے میں 2 اہلکاروں سمیت پانچ جاں بحق‘ ....تربت فائرنگ سے دو مزدور مارے گئے

کوئٹہ (بیورو رپورٹ) کوئٹہ مسلسل دوسرے روز بھی دہشت گردی کی زد میں رہا، کوئٹہ میں موٹر سائیکل پر نصب بم دھماکے سے پولیس اہلکار سمیت5افراد جاں بحق جبکہ 35 افراد زخمی ہو گئے۔ کوئٹہ میں سریاب روڈ پر بلوچستان کانسٹیبلری کے کیمپ پر دستی بم کے حملے سے ایک کانسٹیبل جبکہ چمن میں موٹر سائیکل پر نصب پھٹنے سے 3 افراد زخمی ہو گئے۔ مزید براں تربت کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون بڑیچ مارکیٹ کے قریب نامعلوم افراد نے تخریب کاری کی غرض سے بم موٹر سائیکل پر نصب کر رکھا تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار علی اصغر، غلام حسین سمیت 5افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ بلوچستان کانسٹیبلری کے 5 اہلکار، پولیس کے 7 اور فرنٹیئر کور کا ایک اہلکار سمیت 35 راہگیر زخمی ہو گئے جبکہ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دھماکے سے فرنٹیئر کور، بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑیوں سمیت متعدد گاڑیاں اور قریبی دکانیں تباہ ہو گئیں۔ دھماکے کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے اور ٹریفک جام ہو گئی۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی فرنٹیئر کور، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور نعشوں و زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اردگرد کی عمارتوں کی کھڑکیوں اور دکانو ں کے شیشے ٹوٹ گئے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر نامعلوم افراد نے بلوچستان کانسٹیبلری کے کیمپ پر دستی بم پھینکا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں کانسٹیبل اصغر زخمی ہو گیا جسے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ دھماکے کے بعد فرنٹیئرکور بلوچستان نے علاقے کو گھیرے میں لیکر ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ کوئٹہ میں 20گھنٹوں کے دوران 5بم دھماکوں میں 7افراد جاں بحق جبکہ 40سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق حکام نے بتایا کہ سرکی روڈ پر ایف سی کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا اور اس حملے میں گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔ خضدار کے علاقے نال میں پولیس کا کہنا ہے انہیں دو افراد کی لاشیں ملی ہیں جنہیں گولیاں ماری گئی ہیں۔ مقامی آبادی کے مطابق جاں بحق ہونے والے دونوں افراد کو رواں ماہ کی انیس تاریخ کو اغوا کیا گیا تھا۔ آئی این پی/ اے این این کے مطابق سرکی روڈ دھماکے سے تین گدھا گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں اور تین گدھے مارے گئے۔ دھماکے کے بعد شدت پسندوں کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی۔ دھماکے میں 8 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ چمن دھماکے میں چار سے پانچ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ صدر، وزیراعظم، شہباز شریف، عمران خان، منور حسن اور دیگر نے بم دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔ شہباز شریف نے کوئٹہ میں سرکی روڈ پر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کی ہے۔ ضلع تربت کے علاقے ائیرپورٹ روڈ پر سیٹلائٹ ٹاﺅن میں نامعلوم افراد نے صوبہ خیبر پی کے سے تعلق رکھنے والے تین مزدوروں پر فائرنگ کردی جس سے دو مزدور عزیز اللہ، عنایت اللہ جاں بحق جبکہ محمد گل زخمی ہوا۔ تھانہ تربت کے عملے نے ٹیلی فون پر بتایا مرنے والے مزدوروں کا تعلق گلگت اور زخمی کا تعلق ہنزہ سے ہے۔ انہوں نے مزید بتایا دونوں کی نعشیں ان کے آبائی گاﺅں روانہ کردی گئی ہیں۔ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی۔ ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ پھٹنے سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا اور لیویز نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی۔ افغان سرحدی علاقے چمن میںقدیمی عید گاہ کے قریب نامعلوم افراد نے تخریب کاری کی غرض سے موٹر سائیکل پر بم نصب کر رکھا تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 3افراد زخمی ہو گئے۔ سول ہسپتال میں انکی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ دھماکے سے متعدد گھروں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا دھماکے کے فوری بعد لیویز اور فرنٹیر کور کے اہلکارموقع پر پہنچ گئے۔ لیویز کے مطابق بم موٹر سائیکل پر نصب تھا اوراسے ٹائم ڈیوائس کے ذریعے اڑایا گیا۔ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے سرکی روڈ پر بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے ایسے عناصر کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے جو اس طرح کے واقعات کر رہے ہیں، حکومت اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ اسلام میں اور نہ ہی بلوچستان کے کلچر میں اجازت ہے کہ معصوم لوگوں کی جانیں لی جائے۔ کسی کو کوئی شکایت ہے تو آئیں ہم سے مذاکرات کریں ہم ان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ سرکی روڈ بم دھماکے کے بعد سول ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی رٹ ہر صورت میں قائم کریگی۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینٹرل میڈیا کوارڈی نیٹر سردار روح اللہ خلجی، میر جہانگیر لانگو، اقلیتی رہنما ڈاکٹر جوزف اور کوئٹہ کے صدر خالقداد نورزئی نے کوئٹہ بم دھماکوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے حکومت امن و امان برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے لہٰذا فوری طور پر اقتدار سے الگ ہو جائے۔آن لائن کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی پنجپائی کلی محمد خیل کے فعال کارکن غلام فاروق مشوانی بھی بڑیچ مارکیٹ کے قریب بم دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔ تربت کی تحصیل بلیدہ میں ایف سی کی چیک پوسٹ پر فائرنگ سے ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔ وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کوئٹہ بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ کچلاک میں میڈیکل سٹور کے قریب نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں محمد عثمان اور 2 خواتین زخمی ہو گئیں۔
کوئٹہ/ دھماکے

epaper

ای پیپر-دی نیشن