خیبر ایجنسی ۔ بم دھما کے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق 26 زخمی۔ پاکستان افغان بارڈر سیل
خیبر ایجنسی (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) خیبر ایجنسی کے طورخم بازار میں کسٹم آفس کے قریب بم دھما کے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 26 زخمی ہو گئے‘ خاصہ دار فورس کے مطابق طور خم بازار میں کسٹم آفس کے قریب دھماکہ ہوا، سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے پاکستان افغان بارڈر کو سیل کر دیا اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع کردی۔ زخمی افراد کو لنڈی کوتل ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی گئی جن میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس کے مطابق پشاور کے نواحی علاقہ ریگی سے 25 اور 26 سال کے دو نوجوانوں کی نعشیں ملی ہیں، جنہیں بوریوں میں بند کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق نوجوانوں کو تشدد کر کے مارا گیا۔ نعشوں کی شناخت عبدالرحیم اور عبدالوہاب کے نام سے ہوئی، جن کا تعلق پشاور کے نواحی علاقہ داؤدزئی سے بتایا جاتا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے دھماکہ خودکش ہے۔ انتظامیہ کے مطابق دھماکہ کسٹم ہاؤس کے اندر ہوا۔ دھماکے کے بعد شہر کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل اور چیک پوسٹوں پر سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع کا کہنا ہے سکیورٹی خدشات کے باعث خیبر ایجنسی میں نیٹو سپلائی معطل کر دی گئی۔ طورخم کسٹم ہائوس خودکش دھماکہ کے بعد نیٹو سپلائی معطل کی گئی۔ پشاور میں جی ٹی روڈ پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ کے نتیجہ میں 2 خواتین جاںبحق ہو گئیں۔ دوسری جانب پشتہ خرہ میں نجی بنک پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، پولیس کے مطابق 2 سکیورٹی اہلکار فائرنگ کے نتیجہ میں جاںبحق ہو گئے۔ مسلح افراد سکیورٹی اہلکاروں کا اسلحہ لے کر فرار ہو گئے۔ آئی این پی کے مطابق حساس اداروں کے لاپتہ کردہ طالب علم کی نعش ملنے پر رشتہ داروں نے پشاور ہائیکورٹ کے سامنے نعش رکھ کر احتجاج کیا، 17 سالہ طالب علم روح اللہ کو یکم مئی کو حساس اداروں نے شک کی بنا پر گرفتار کیا تھا جسے عدم ثبوت کی بنا پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 6 نومبر کو رہا کرنے کے احکامات جاری کر دئیے تھے تاہم سنٹرل جیل سے رہائی کے بعد نامعلوم افراد نے انہیں دوبارہ اٹھا لیا۔ گذشتہ روز اس کی نعش بوری میں بند جمرود کے علاقے سے ملی جس کی اطلاع ملتے ہی رشتہ داروں نے اسے اٹھا کر پشاور ہائیکورٹ کے سامنے رکھ دیا اور احتجاج کیا۔