سانحہ راولپنڈی سازش اور عالمی قوتوں کا شیطانی کھیل ہے۔ ایوان وقت میں مذاکرہ
لاہور (سیف اللہ سپرا) سانحہ راولپنڈی قومی سانحہ اور قومی المیہ ہے، یوم عاشور کے موقع پر فساد کھڑا کرنا سازش اور عالمی قوتوں کا شیطانی کھیل ہے۔ دہشت گردی، تخریب کاری اور ٹارگٹ کلنگ سے حالات خراب سے خراب ہو رہے ہیں جس سے ملک غیر مستحکم ہو رہا ہے۔ حکومت، انتظامیہ اور پولیس راولپنڈی کے حالات کو پرامن رکھنے میں بری طرح ناکام رہی ہیں جہاں بے گناہ انسانوں کے قاتل اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں وہاں حکومتی مشنری بھی اپنے آپ کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتی۔ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دینی جماعتیں اور دینی قیادت یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام و ملک دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے روزنامہ نوائے، دی نیشن اور وقت نیوز کے زیراہتمام ایوان وقت میں ’’فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر منعقدہ مذاکرے میں کیا۔ مذاکرے کے شرکا میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، جماعت اہل حدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی، جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد خان اور ملی یکجہتی کونسل کے حافظ عبدالواجد شامل تھے۔ نظامت انچارج ایوان وقت سیف اللہ سپرا نے کی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے اتحاد، برداشت، باہمی احترام ناگزیر ہے۔ یوم عاشور پر عالمی طاقتیں دراصل ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں اور پاکستانی قوم کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے کر اس کی ایٹمی صلاحیت پر ققبضہ کرنا چاہتی ہیں۔ اس موقع پر عوام اور تمام مسالک کے پیروکار پرامن رہیں ایک دوسرے کا احترام کریں ایک دوسرے کے لئے برداشت کا جذبہ پیدا کیا جائے۔ حکومت ملی یکجہتی کونسل کے دو نکاتی ضابطہ اخلاق کو قانونی شکل دے اور قانون کا بلاامتیاز نفاذ کرے۔ اس واقعہ کے شہیدوں اور زخمیوں کے خاندانوں کی مالی مدد کی جائے۔ حکومت راجہ بازار کے متاثرین کی مالی مدد کرے۔ دینی جماعتیں اور دینی قیادت اتحادویکجہتی کا مظاہرہ کرے۔ انشاء اللہ 27 نومبر کو ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں وحدت اور یکجہتی کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا آج ہمارے ملک کو جس قدر ہم آہنگی اور رواداری کی ضرورت ہے اس سے پہلے شاید کبھی نہ ہو۔ ہمارے بعض مذہبی گروہ اس رواداری کا بابکل خیال نہیں رکھتے جس کا حکم ہمیں اسلام نے دیا ہے کیونکہ اسلام ہمیں یہ تعلیم دیتا ہے کہ کسی کے خلاف ایسی بات نہ کرو جس سے اس کی دل آزاری ہو۔ رسولؐ اللہ نے مسلمان کی تعریف یہ کی ہے کہ مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ حجۃ الوداع کے موقع پر رسولؐ اللہ نے فرمایا کہ ہر مسلمان پر دوسرے مسلمان کے خون، مال اور عزت کی حفاظت کرنا لازم ہے۔ راولپنڈی جیسے شہر میں دس محرم کو چو کچھ ہوا اس سے ہر آنکھ نم ہے اور ہر دل غمگین بھی ہے، اور ایسے واقعات دیکھ کر سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ نے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد خان نے کہا دارالعلوم تعلیم القرآن راولپنڈی کا سانحہ کھلی دہشت گردی ہے اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اس واقعہ نے علما، طلبا اور عوام کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ہر شخص خون کے آنسو رو رہا ہے۔ یہ واقعہ ملک میں بدامنی کی آگ کو مزید بھڑکانے کی سازش ہے اور انتظامیہ کی ناکامی ہے۔ صرف انتظامیہ کو معطل کرنا مسئلے کا حل نہیں بلکہ ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر اصل مجرموں اور واقعہ کے حقائق کو سامنے لایا جائے۔ علما کے مطالبات پر عملدرآمد کیا جائے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ مذہبی جماعتیں امن کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ ملی یکجہتی کونسل کے مولانا عبدالواجد نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ داران کو سامنے لایا جائے اور انہیں عبرتناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسا واقعہ رونما نہ ہو۔