سابق آئی جی پولیس خیبر پی کے ملک نویدخان 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
پشاور (ثناء نیوز) پشاور کی احتساب عدالت نے کرپشن کیس میں سابق آئی جی پولیس خیبر پی کے ملک نویدخان کو 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ ملک نوید کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیاگیا۔ ملک نوید پر پولیس کیلئے اسلحہ خریداری میں ایک ارب82 کروڑ روپے کی خوردبرد کا الزام ہے۔ ملک نوید کو گزشتہ روز اسلام آباد سے گرفتار کیاگیا تھا اور پشاور منتقل کیاگیا۔ ملک نوید کو پشاور کی احتساب عدالت کے جج ولایت علی گنڈہ پور کی عدالت میں پیش کیاگیا۔ نیب پراسیکیوٹر عمرفاروق نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کو نیب کے حوالے کیا جائے تاکہ اس کیس کے حوالے سے مزید تفتیش کی جائے۔ ان کا کہنا تھاکہ ملزم بطور آئی جی پولیس نہ صرف غیرمعیاری اسلحہ خریداری میں ملوث ہے بلکہ اس میں مالی خورد برد کا ارتکاب بھی کیا ہے جبکہ ملک نوید کے وکیل صدیق قریشی نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان کی انجیوگرافی بھی کی جاچکی ہے اس لئے انہیں ریمانڈ پر نیب کے حوالے نہ کیا جائے تاہم عدالت نے وکیل کی استدعا مسترد کردی جبکہ عدالت نے ملک نوید کا میڈیکل چیک اپ کرانے کی استدعا بھی مسترد کردی۔ ملک نوید کے وکیل کا کہنا تھا کہ موکل کا جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے ان کے موکل نیب کے ساتھ مکمل تعاون کیلئے تیار ہیں اور وہ رضاکارانہ طورپر اپنا بیان ریکارڈ کرانے کو تیار ہیں ۔عدالت نے ملک نوید کے وکیل کے دلائل مسترد کرتے ہوئے14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر نیب امداد اللہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نیب نے ایک شکایت پر ملزم ملک نوید کے خلاف تحقیقات کیں جس میں معلوم ہوا کہ سال 2008 سے 2010 کے دوران صوبے کیلئے اسلحے کی خریداری میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کی گئی اور قومی خزانے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا۔ نیب کے بیان میں مزید کہا گیا کہ صوبائی حکومت نے محکمہ پولیس کی درخواست پر صوبے میں شدت پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے اسلحے اور گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی اور اس مقصد کیلئے سات ارب روپے جاری کئے گئے تھے۔ تفتیش کے دوران یہ معلوم ہوا کہ اسلحے اور گاڑیوں کی خریداری کا ٹھیکہ پسندیدہ افراد کو دیا گیا جنھیں اس شعبے میں کوئی تجربہ نہیں تھا جبکہ رقم بھی پیشگی ادا کی گئی تھی۔ قومی احتساب بیورو اس سکینڈل میں ملوث دو ملزمان بجٹ آفیسر جاوید خان اور اسلحہ فراہم کرنے والے ٹھیکیدار ارشد مجید کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔