• news
  • image

کراچی : دو دکانوں کے باہر دو بم دھماکے‘ بچے سمیت نو افراد جاں بحق‘ چالیس زخمی

کراچی : دو دکانوں کے باہر دو بم دھماکے‘ بچے سمیت نو افراد جاں بحق‘ چالیس زخمی

کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں رات گئے انچولی روڈ پر دو دکانوں کے باہر 2 بم دھماکوں میں 9 افراد جاں بحق 40 شدید زخمی ہوگئے جن میں 6 کی حالت نازک بیان کی جا رہی ہے۔ جاں بحق ہونیوالوں میں نجی ٹی وی کے ایسوسی ایٹ پروڈیوسر سالک علی جعفری اور ایک بچہ بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پہلا دھماکہ پکوان کی دکان جبکہ دوسرا دودھ کی دکان کے باہر ہوا۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ نامعلوم شخص پکوان کی دکان کے باہر موٹر سائیکل کھڑی کر کے گیا جس کے بعد دھماکہ ہوا جبکہ دوسرا بم فروٹ کی پیٹی میں پھٹا۔ دونوں دھماکوں سے علاقہ لرز اٹھا۔ 4 دکانیں، دو موٹر سائیکلیں، ایک رکشہ اور سرکاری نمبر پلیٹ والی کار تباہ ہوگئی جبکہ دیگر ایک درجن دکانوں اور گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ اکثر کے شیشے ٹوٹ گئے۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ پولیس حکام کہ کہنا ہے کہ بم میں استعمال ہونیوالے بال بیرنگ اور کیلیں لگنے سے لوگوں کی بڑی تعداد زخمی ہوئی۔ دھماکے کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ شاہراہ پاکستان ٹریفک کیلئے بند کردی گئی جبکہ عائسہ منزل اور اطراف میں ٹریفک جام ہوگیا۔ دھماکے میں زخمی ہونیوالے 20 ا فراد اور مرنیوالوں کی نعشوں کو عباسی شہید اور دیگر ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا، زخمیوں میں 4 بچے بھی شامل ہیں۔ 4 زخمیوں کی حالت نازک بیان کی جا رہی ہے۔ ہسپتالوں میں صورتحال کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ کراچی میں مساجد اور امام بارگاہوں کے قریب پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری متعین کر دی گئی جبکہ سندھ بھر میں دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر پولیس کو دوبارہ ہائی الرٹ کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق فیڈرل بی ایریا کے بلاک 20 میں انچولی کا یہ علاقہ خاص مصروف رہتا ہے جہاں جمعہ کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد چائے کے ہوٹل اور پکوان سنٹر کے باہر جمع تھی جس کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ اطلاع کے باوجود خاصی تاخیر سے پہنچا۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور لوگوں کو جائے وقوعہ سے دور ہٹایا۔ ڈی آئی جی ویسٹ کراچی کے مطابق دھماکے پلانٹڈ ہے، ایک بم موٹر سائیکل دوسرا رکشے میں پھٹا۔ اطلاع ملنے پر کئی علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی اور کئی مقامات پر ہوائی فائرنگ کی گئی۔ دریں اثناءشیعہ علماءکونسل نے کراچی دھماکے پر سندھ بھر میں آج سے 3 روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ ایم کیو ایم نے اسکی تائید کردی ہے تاہم ایم کیو ایم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کاروبار اور سکول کھلے رکھے جائیں اور جاں بحق افراد کیلئے قرآن خوانی کرائی جائے۔ متحدہ کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ عوام مشتعل ہونے کی بجائے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ ادھر صدر ممنون حسین، وزیراعظم محمد نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کراچی میں ہونیوالے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو بلاتاخیر علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق دونوں بموں میں 4 سے 5 کلو بارود فی بم استعمال کیا گیا۔ قبل ازیں کراچی کے علاقے لیاری میں افشانی گلی، دھوبی گھاٹ، گھاس منڈی اور موسیٰ لائن میں بابا لاڈلہ اور عزیر بلوچ کے حامیوں میں علاقے پر قبضے کیلئے جھڑپیں جاری رہیں اور فائرنگ کے تبادلے میں 3 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ اورنگی ٹاﺅن کے علاقے معصوم آباد میں فائرنگ کر کے شہریار مغل کو قتل کر دیا گیا۔ مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران رینجرز اور پولیس نے مزید 27 جرائم پیشہ عناصر کو حراست میں لے لیا۔
کراچی/ دھماکے

epaper

ای پیپر-دی نیشن