سانحہ راولپنڈی کی تحقیقات سپریم کورٹ سے کرائی جائے مجلس وحدت مسلمین
سانحہ راولپنڈی کی تحقیقات سپریم کورٹ سے کرائی جائے مجلس وحدت مسلمین
اسلام آباد (آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) مجلس وحدت مسلمین نے سانحہ راولپنڈی کی تحقیقات سپریم کورٹ سے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ جسٹس مامون رشید قابل اعتبار نہیں۔ راجہ ناصر عباس نے کہاکہ وفاقی حکومت ناکام ہوچکی ہے، پولیس اہلکاروں کی بجائے وزیر داخلہ، صوبائی وزیر قانون کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔ میلاد النبی اور محرم کے جلوسوں پر کوئی پابندی برداشت نہیں کرینگے، امن پسندوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تو یہ حکومت کے آخری ایام ہونگے، ملک میں جاری دہشت گردی فرقہ واریت نہیں دشمن کی سازش ہے، اتحاد بین المسلمین کے ذریعے اسے ناکام بنایا جاسکتا ہے ۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راجہ ناصر عباس نے کہاکہ وطن دشمن ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، راولپنڈی واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، موجودہ حکومت بالکل ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خاتمے کےلئے اکیلے ہی کافی ہےں۔ انہوںنے کہا واقعہ کے بعد جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاگیا مگر اس پر متاثرہ فریق سے مشاورت تک نہ کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ رانا ثناءاللہ دہشت گردوں کا سرپرست ہےں۔ انہوںنے کہاکہ وزیرداخلہ چودھری نثار بھی ناکام ہوچکے ہیں۔ اس موقع پر انہوںنے تشکیل دیئے گئے عدالتی کمیشن کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے زیراہتمام کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، علامہ شفقت شیرازی ، مرکزی امام بارگاہ کے خطیب علامہ اختر عباس سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ علاوہ ازیں سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ حامد موسوی نے بیان میں کہا چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین یا پانچ رکنی عدالت کمشن تشکیل دیا جائے۔ انہوں نے سانحہ راولپنڈی کیلئے تشکیل کردہ عدالتی کمشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس افتخار چودھری پر اعتماد ہے۔ اپنی سربراہی میں 3 سے 5 ججوں پر مشتمل عدالتی کمشن تشکیل دیں تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے۔ مساجد امام بارگاہوں اور تاجروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے، تمام بیگناہ گرفتار شدگان کو فی الفور کیا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین