• news
  • image

پشاور : تحریک انصاف اور اتحادیوں کا دھرنا‘ نیٹو سپلائی روک دی‘ آج سے خیبر پی کے کے راستے سپلائی مکمل بند کر دینگے : پی ٹی آئی

پشاور : تحریک انصاف اور اتحادیوں کا دھرنا‘ نیٹو سپلائی روک دی‘ آج سے خیبر پی کے کے راستے سپلائی مکمل بند کر دینگے : پی ٹی آئی

پشاور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور اتحادی جماعتوں کے کارکنوں نے امریکی ڈرون حملوں کیخلاف پشاور میں رنگ روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا اور نیٹو سپلائی روکدی۔ خیبر پی کے حکومت اس دھرنے میں شامل نہیں ہوئی۔ بی بی سی کے مطابق دھرنے کی وجہ سے طورخم کے مقام پر پاکستان اور افغانستان کی سرحد بند کردی گئی اور افغان علاقے سے کنٹینر پاکستانی علاقے میں داخل نہیں ہوئے۔ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی جانب سے نیٹو سپلائی کیخلاف احتجاجی دھرنے اور افغانستان میں لوےہ جرگہ کی وجہ سے پاکستان افغان سرحد ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند رہی جس کی وجہ سے افغانستان جانیوالے ٹرکوں کی پاکستان افغان شاہراہ پر لمبی قطار لگ گئی۔ ہزاروں کی تعداد میں افغانستان جانیوالے اور پاکستان داخل ہونے والے مسافر بھی سرحد کے دونوں اطراف صبح سے شام تک سرحد کھلنے کا انتظار کرتے رہے۔ پاکستان افغان سرحد نیٹو سپلائی کے خلاف دھرنے کی وجہ سے سیل کر دی گئی تھی۔ اے ایف پی کے مطابق دھرنے کے شرکا کی تعداد 15 ہزار بیان کی جاتی ہے۔ طورخم کے نائب پولیٹیکل تحصیلدار معراج خان نے میڈیا کو بتایا کہ ان کو سرحد بند رکھنے کے احکامات ملے۔ جونہی انہیں سرحد کھولنے کے بارے میں اعلیٰ حکام سے ہدایات وصول ہوتی ہیں تو وہ فوراً ٹرکوں اور مسافروں کیلئے سرحد کو کھول دینگے لیکن تاہم انتہائی ایمرجنسی کے مریضوں اور مےتوں کو آنے جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ معراج خان نے بتایا کہ انہوں نے طورخم سرحد میں جگہ جگہ پر خاصہ دار فورس کے جوانوں کو تعینات کیا تاکہ سکیورٹی سمیت وہ دیگر امور کو بھی سنبھال سکے۔ دھرنے کے باعث نیٹو سپلائی روٹ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا تاہم صوبائی حکومت کے کسی نمائندے نے دھرنے میں شرکت نہیں کی، رنگ روڈ آنے والے تمام راستے کنٹینر لگا کر بند کر دئیے گئے، سکیورٹی کے سخت انتظامات تھے، جلسہ گاہ کے چاروں اطراف جدید آلات اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے تلاشی لی گئی۔ ڈیڑھ ہزار اہلکار تعینات تھے۔ تحریک انصاف، جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ، عوامی جمہوری اتحاد اور دفاع پاکستان کونسل نے امریکی ڈورن حملوں کیخلاف احتجاجی دھرنے کا آغاز کیا جس میں عمران خان، شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، جہانگیر ترین، فوزیہ قصوری، شیریں مزاری، لیاقت بلوچ، شیخ رشید، جمشید دستی اور دیگر رہنماو¿ں کے علاوہ ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی۔ احتجاج میں شرکت کیلئے ملک کے مختلف شہروں سے اتحادی جماعتوں کے کارکن اور رہنما قافلوں کی شکل میں رِنگ روڈ جلسہ گاہ پہنچے۔ دھرنے کےلئے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔ حکومتی سکیورٹی انتظامات کے علاوہ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن اور یوتھ ونگ کے رضا کار بھی حفاظتی فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے ڈیڑھ ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے صوبہ خیبر پی کے کے راستے نیٹو سپلائی کی مکمل بندش کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج سے صوبہ خیبر پی کے کے راستے نیٹو سپلائی کی ترسیل مکمل طور پر بند رہے گی اور یہ پابندی امریکی اور نیٹو افواج کےلئے افغانستان جانے والی اور وہاں سے واپس آنے والی سپلائی پر عائد رہے گی یہ بات پاکستان تحریک انصاف خیبر پی کے کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اور پارٹی کے ترجمان اشتیاق ارمڑ ایڈوکیٹ نے میڈیا کو جاری کئے جانے والے بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے رہنما اور کارکن نیٹو سپلائی کی دوطرفہ بندش کےلئے جی ٹی روڈ پر خیبر پی کے اور پنجاب کے درمیان خیر آباد کے مقام پر ناکہ لگا کر وہاں سے افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج کےلئے اشیاءکی خیبر پی کے میں نیٹو سپلائی کے داخلے کو روکیں گے۔ اسکے ساتھ پاک افغان شاہراہ پر حیات آباد ٹول پلازہ کے قریب خیبر ایجنسی کی باﺅنڈری پر ناکہ بندی کرکے افغانستان سے نیٹو انخلاءکے سلسلہ میں واپس آنے والے سامان کے کنٹینرز اور ٹرالرز کو روکا جائیگا اسکے ساتھ چارسدہ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں مختلف مقامات پر اس طرح کی ناکہ بندیاں کرکے نیٹو سامان کی نقل وحمل پر دو طرفہ پابندی عائد کی جائیگی۔ اشتیاق ارمڑ نے بتایا کہ آج پشاور، بنوں، چارسدہ، ڈی آئی خان اور صوابی سے نیٹو سپلائی بند کرینگے، ڈرون حملوں کی بندش تک نیٹو سپلائی بند رکھی جائے گی۔ قوم سے کئے گئے وعدے کو عملی شکل دینے کا آغاز کر دیا ہے، امریکہ نے ڈرون حملہ کر کے قیامت ڈھا دی، مزید خاموش نہیں رہ سکتے۔ نیٹو سپلائی روکنے کیلئے تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے کارکن ناکے لگائیں گے۔ افغانستان سے واپس آنے والے کنٹینرز بھی بند کئے جائیں گے۔ ہنگو ڈرون حملے نے صبر کا پیمانہ لبریز کر دیا ہے۔ خیبر پی کے کے کسی مقام سے آج نیٹو کنٹینرز نہیں جائیں گے۔ 5 مقامات پر پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اور عوامی جمہوری اتحاد دھرنے دے گی۔ پشاور میں رنگ روڈ پر حیات آباد ٹول پلازہ پر ناکہ لگایا جائے گا۔ ثناءنیوز کے مطابق اسلام آباد میں بڑے ممالک کے سفارتخانوں نے امریکی و اتحادی افواج کی رسد کیخلاف پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور خیبر پی کے حکومت کے احتجاج کی شدت سے آگاہی کیلئے معلومات کے حصول کی کوششیں شروع کر دیں۔ نیٹو سپلائی کے معاملے پر اتحادی افواج کیلئے شدید مشکلات پیدا ہو گئیں۔ خیبر پی کے حکمران اتحاد نے مرکز سے ڈرون حملوں کےخلاف امریکہ سے بازپرس کا مطالبہ کیا ہے۔ خیبر پی کے حکومت نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی قیادت میں ڈرون حملوں کے خلاف امریکی سفارت خانے اور پارلیمنٹ ہاو¿س اسلام آباد کے سامنے احتجاجی دھرنوں کا اعلان کیا ہے۔ خیبر پی کے کی حکومت نے ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج مو¿ثر بنانے کےلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام کی طرف سے وزیراعظم نوازشریف کو خط لکھا جائے گا جس میں ان سے کہا جائے گا کہ ان کے صوبے پر امریکہ کی طرف سے حملہ کیا گیا ہے لہٰذا اس کی بازپرس ہونی چاہئے اور مزید ایسے حملوں کے روک تھام کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ سفارتکاروں کی جانب سے اس بارے میں بھی اس بات کا اندازہ لگایا جارہا ہے کہ کیا واقعی امریکہ کےخلاف عوامی احتجاج کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو جائےگا۔ بھےرہ سے نامہ نگار کے مطابق ڈرون حملوں کے خلا ف بطور احتجاج نےٹو سپلائی بند کر نے کے سلسلہ مےں پاکستان تحرےک انصاف کے صوبہ پی کے خواہ مےں دھرنا دےنے اور احتجاجی مظاہرہ مےں شرکت کےلئے لاہور سے اسلام آباد تک موٹروے کے ذرےعہ پی ٹی آئی کے درجنوں رہنما اور سےنکڑوں کارکن وےگنوں، بسوں اور ذاتی ٹرانسپورٹ کے ذرےعے گئے۔ لاہور سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کا قافلہ پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کی قیادت میں پشاور کے لئے روانہ ہوا۔ شیخوپورہ، گوجرانوالہ اور فیصل آباد سے بھی تحریک انصاف کے کارکن اس قافلے میں شامل ہوتے گئے۔ اسلام آباد، راولپنڈی سے بھی بڑی تعداد میں کارکنوں کے قافلے پشاور روانہ ہوئے۔ کوٹلی آزاد کشمیر سے بھی دھرنے میں شرکت کے لئے کارکنوں کا سفر شروع ہو گیا۔ کارکنوں نے ہاتھوں میں امریکہ کے خلاف نعروں پر مبنی پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ سیکیورٹی خدشات کے بعد افغان ٹرانزٹ تجارت مفلوج ہو کر رہ گئی یہ بات گڈز ٹرانسپورٹرز ایسو سی ایشن اور ٹرانزٹ ٹریڈ ایسو سی ایشن نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہی، انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث یومیہ 80 ٹرکوں کی طورخم بارڈ روانگی ر±ک کر رہ گئی ہے۔ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے مشترکہ طور پر احتجاجی کیمپس قائم کر کے نیٹوسپلائی کو مستقل بند کر نے کا اعلان کر دیا ہے۔ جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر بحراللہ خان نے مشترکہ اجلاس کے بعد مستقل کیمپس قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے ہزاروں کارکن روزانہ کیمپس میںموجود رہیںگے۔ مستقل کیمپس رنگ روڈ حیات آباد چوک اور موٹروے انٹر چینج چوک میں قائم کئے جائیںگے۔ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے کارکن مشترکہ طور پر احتجاجی کیمپس میں شرکت کریںگے اور نیٹو سپلائی کو روکیںگے۔
شاور+ اسلام آباد (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نیٹوسپلائی کا راستہ پاکستانی عوام روکیںگے جس کا آغاز خیبر پی کے سے کریں گے۔ یوں اسکے بعد پورے پاکستان میں جائیںگے اور جب تک ڈرون حملے نہیں روکیں گے، نیٹو سپلائی کا راستہ روکیںگے قبائلی علاقوںکے بعد خیبر پی کے کے بندوبستی علاقے ہنگو تک ڈرون حملے پہنچ گئے ہیں لہذا خیبر پی کے کی حکومت کو بھی اس راستہ سے نیٹو سپلائی بند کر دینی چاہئے۔ عمران خان نے کہا کہ یہ زمین ہماری ہے اور راستہ بھی ہمارا اپنا ہے میاں صاحب آپ نے بھی پہلے حکمرانوںکی طرح کچھ نہ کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے آپ سٹینڈ لےں پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ افغانستان کی تباہی کے بعدوہاںسے واپس لے جائے جانے والے اسلحہ اور عسکری سازوسامان پر افغان عوام کاحق ہے عوامی مسلم لیگ کے مرکزی صدرشیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جھرلو اور دھاندلی سے برسراقتدارآنیوالی نوازشریف حکومت بہت جلد زمین بوس ہوجائیگی۔ ان رہنماﺅںنے ان خیالات کا اظہارپاکستان پرامریکی ڈرون حملوںکیخلاف پشاور رنگ روڈ پر نیٹو سپلائی کی بندش کے سلسلہ میں احتجاجی دھرنا اورجلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا۔ احتجاجی جلسہ عام سے تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بھی خطاب کیا جب کہ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی اسد عمر، شفقت محمود، تحریک انصاف پنجاب کے صدرحلیم چودھری سمیت دیگرمرکزی وصوبائی عہدیداران بھی موجودتھے عمران خان نے بتایاکہ مولانا فضل الرحمن کے مطابق کہ تحریک انصاف حکومت خیبر پی کے میں شہید ہونا چاہتی ہے اس لئے نیٹو سپلائی روک رہے ہیں میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف شہید نہیں ہونے والی بلکہ وہ غازی بننے والی ہے انہوں نے کہاکہ ایک سیاسی حکومت نے پہلی بار طالبان سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی اور امن بھی آنے والا تھا مگر بدقسمتی سے امریکہ نے ڈرون حملہ کرکے تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں ہماری حکومت نہ آنے کے بعد ہم اقوام متحدہ میں جا سکتے ہیں اور نہ ڈرون گرا سکتے ہیںکم ازکم صوبہ میںہماری حکومت ہے نیٹوسپلائی توروک سکتے ہیں اورصرف ہم ہی نہیںبلکہ ہمارے اتحادی بھی اس میں ہمارے ساتھ ہیں۔ اصولوںکے اوپرحکومت جائے تو ہم شہید نہیں بلکہ پھر سے الیکشن کرائیں گے ا ور اکثریت میںآئیں گے، ہمیں وزیراعظم نوازشریف سے کافی امیدیں تھی کہ وہ دورہ امریکہ کے دوران اوباما سے یہ کہیںگے کہ مذاکرات کے دوران ڈرون نہیں ہونے چاہئے آپ نے تو وہاں ڈرون کا ذکر تک نہیںکیا۔ آج ہمیں جو ذلت ملی ہے یہ ہمارے اعمال کی وجہ سے ہے کیونکہ ہماری حکومتوں نے اپنی قوم سے جھوٹ بولاہے۔ سابق صدر مشرف اپنی کتاب میںلکھتے ہیںکہ ہم نے پیسے لیکر افرادکوامریکہ کے حوالے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فوج امریکہ کی جنگ لڑرہی ہے اور پھر کہتی ہے کہ ڈومور، خود وہ افغانستان میں جنگ ہار رہی ہے۔ جس ملک کے حکمران ڈالروںکے عوض اپنے عوام کے خون کا سودا کرے، پھر اس ملک کا کیا بنے گا۔ فاٹا کے بعد خیبر پی کے میں ڈرون حملہ کیا گیا اور امریکہ نے معافی تک نہیں مانگی۔ عمران خان نے کہا ہے میاں صاحب امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرو۔ ڈرون حملوں کی بندش کی امریکی یقین دہانی تک دھرنا جاری رہے گا۔ حکمران دوغلی پالیسی ختم کرکے امریکی جنگ سے نکلنے کا فیصلہ کریں۔ وزیراعظم ڈرون حملوں کے خلاف ڈٹ جائیں۔ پوری قوم ان کا ساتھ دیگی۔ ڈرون حملے بند نہ ہوئے تو ملک گیر احتجاج کریں گے۔ ڈرون حملے روکنے کیلئے حکومت کی قربانی دینا پڑی تو دیں گے۔ نوازشریف امریکہ کے سامنے دب گئے ہیں۔ میری حکومت بھی نیٹو سپلائی کی بندش میں ساتھ دے، امریکہ ہمیں جوتے کی نوک پر رکھتا ہے، نوازشریف ڈالروں کیلئے پالیسیاں نہ بدلیں، جو قرضہ ملا ہے وہ بھی امریکی جنگ پر لگا ہے، ان وزراءکو فارغ کیا جائے جنہیں دوستی اور غلامی میں فرق سمجھ نہیں آتا۔ امید تھی کہ وزیراعظم اپنے دورہ امریکہ کے دوران باراک اوباما سے مذاکراتی عمل تک ڈرون حملے بند کرنے کا کہیں گے لیکن جب ہم نے دونوں سربراہوں کیلئے ایک ساتھ کھڑے ہوکر پرچیوں پر لکھا پڑھا تو اس میں ڈرون سے متعلق کچھ نہیں تھا، انہیں اندازہ نہیں کہ قبائلی علاقوں کے 60 لاکھ افراد کی زندگی تباہ ہوچکی ہے۔ قوم امن چاہتی ہے اور امریکی جنگ سے تنگ آچکی ہے، جب ہم امریکی جنگ میںشامل ہوئے تو پاکستان کا کل قرضہ 5 ہزار ارب روپیہ تھا لیکن آج پاکستان کا قرضہ 14 ہزار روپے پر پہنچ گیا ہے، یہ پیسہ امریکی جنگ پر خرچ کیا گیا، ہمیں کہا گیا کہ ڈرون حملوں میں غیر ملکیوں کو مارا جا رہا ہے۔ 500 سے 600 القاعدہ ارکان کیلئے ہزاروں اہلکاروں کو وزیرستان میں بھیجا گیا، ہم دنیا بھر میں ذلیل و خوار ہیں، ہمیں امریکہ نے نہیں اللہ نے دی ہے کیونکہ ہم نے پیسے لیکر بچوں اور عورتوں تک کو امریکہ کے حوالے کیا، عافیہ صدیقی کے ایک سال کے بچے کو بھی امریکہ کے حوالے کیا گیا۔ ہمارا یہ حال ہے کہ جس دن پارلیمنٹ ڈرون حملے کی بندش کا مطالبہ کرتی ہے اسی دن ڈرون حملہ ہوتا ہے۔ ہم پر دوغلی پالیسی کا الزام لگا کر ڈومور کا کہتا ہے، دنیا بھر کے ہوائی اڈوں پر پاکستانی کو الگ لائن میں کھڑا کردیا جاتا ہے، انہیں گھنٹوں تفتیش کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ امریکہ نے حکیم اللہ نہیں مارا مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کےا ہے۔ سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ ڈرون حملے نہیں ہوں گے اور خیبر پی کے میں ڈرون حملہ ہوجاتا ہے، یہ فیصلہ کا وقت ہے کہ کیا ہمیں ذلت کے راستے پر قائم رہنا ہے یا غیرت مند قوم ثابت کرنا ہے، وقت آ گیا ہے کہ ہم وہ قوم بنیں جب ایک پاکستانی پر کوئی ہاتھ اٹھائے تو 18 کروڑ عوام اسکے پیچھے کھڑے ہوں، ہم امریکہ پر دبا¶ ڈالیں گے کہ جب تک ڈرون نہیں روکیں گے ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ پشاور روانہ ہونے سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر انکی مرکز میں حکومت ہوتی تووہ پاک فضائیہ کو گرانے کا حکم جاری کردیتے۔ امریکی و اتحادی افواج کی رسد کےخلاف غیرمعینہ مدت تک دھرنا جاری رہے گا، جب تک امریکہ طالبان سے مذاکراتی عمل کو نقصان نہ پہنچانے اور نقصان حملے روکنے کی یقین دہانی نہیں کرائے گا خیبرپی کے، کے بندوبستی علاقوں میں نیٹو سپلائی بند رہے گی۔ خیبر پی کے کی صوبائی کابینہ نے جو بھی فیصلے کئے ہیں، پارٹی ان کی حمایت کرتی ہے۔ خیبرپی کے کی حدود میں نیٹوسپلائی کو بند کررہے ہیں، کسی صورت نہیں گزرنے دینگے، دھرنا غیرمعینہ مدت تک جاری رہے گا۔ دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ غیرتمند پاکستانی ڈرون حملوں پر خاموش نہیں رہ سکتا، ہم نے40 ہزار شہریوں کی قربانیاں دی ہیں، آج عوام نے فیصلہ کر دیا ہے کہ نیٹو سپلائی بند رہے گی، فیصلہ کرنا ہو گا کہ سر اٹھا کر جینا ہے یا جھکا کر، آج ہمارے تھنک ٹینک کہتے ہیں کہ مسئلے کا حل صرف مذاکرات میں ہی ہے اور جب مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے کہ امریکہ نے سبوتاژ کردئیے، عوام کا فیصلہ ہے کہ مزید خاموش نہیں رہیں گے، ڈالروں کے سامنے ہمارے حکمرانوں نے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ ڈرون حملوں کی وجہ سے ملک میں انتشار پایا جاتا ہے جس کیلئے عوام نے فیصلہ کر لیا کہ نیٹو سپلائی بند رہے گی۔ اب حکومتی بے بسی کا فیصلہ گلیوں، چوراہوں اور ملک کے کونے کونے میں ہوگا۔ نوازشریف کو چاہئے کہ اے پی سی بلائےں اور فیصلہ کرےں کہ آپ امریکہ کی غلامی قبول کرتے ہیں یا ملک بچاتے ہیں، غیرتمند پاکستانی ڈرون حملوں پر خاموش رہ سکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ پختونوں کی آواز آج پوری دنیا میں گونج رہی ہے، پشاور سے نیٹو کا ایک ٹرک بھی نہیں جانے دیں گے، امریکی عوام بھی اپنی حکومت سے تنگ آ چکے ہیں۔ امریکہ جاتے ہوئے ہمیں تباہ و برباد کرنا چاہتا ہے لیکن ہم غیرت کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم پشاور سے نیٹو سپلائی کا ایک ٹرک بھی نہیں جانے دیں گے۔ پختونوں نے تو اپنے سر کٹوائے ہیں لیکن کسی کے سامنے اپنا سر جھکایا نہیں، ہم بھی گولیاں کھالیں گے لیکن جنگ جیت جائیں گے۔ جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا کہ اتوار کو کراچی اور 9 دسمبر کو لاہور میں ڈرون حملوں کے خلاف دھرنا دیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ نیٹو سپلائی بند کرو، ڈرون گراﺅ اور امریکی غلامی سے باہر آﺅ، نیٹو کنٹینر پر افغان عوام کا حق ہے اور یہ مال غنیمت افغان عوام کا ہے، حکومت جاتی ہے تو جائے غیرت ہاتھ سے نہیں جانے دیں گے۔ ہم ڈرون گرانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کراچی سے بھی نیٹو سپلائی بند کردیگی، اسکے خلاف آج کراچی اور 9 دسمبر کو لاہور میں دھرنا دیا جائیگا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ نوازشریف مخصوص ایجنڈے کے تحت حکومت چلا رہے ہیں جس کا مقصد فوج کو توڑنا، شیعہ سنی فساد سے ملک کی بربادی، بھارتی بالادستی کو قبول کرنا ہے۔ عوام ڈینگی، ہیپاٹائٹس، ٹی بی، بجلی، گیس، مہنگائی، بھوک اور ڈرون سے مر رہے ہیں، حکمرانوں کو بیرونی دوروں سے فرصت نہیں۔ نوازشریف کبھی کبھار ملکی دورے پر آتے ہیں، وہ اسلام آباد کا صرف سرپرائز وزٹ کرتے ہیں، موجودہ حکومت دھاندلی اور جھرلو سے قائم ہوئی، عمران خان کا صرف چار حلقوں میں دوبارہ گنتی کا مطالبہ ہے، اگر سات حلقوں میں دوبارہ گنتی ہوجائے تو نوازشریف کی حکومت دھڑام سے گرجائیگی۔ موجودہ حکومت نے ملکی معیشت تباہ کردی ہے، ڈالر 109 روپے تک پہنچ گیا ہے ، حکمرانوں کو نہیں پتہ کہ آٹا کس بھاﺅ ملتا ہے اور سبزیوں کا کیا بھاﺅ ہے ، ملک میں سات خاندانوں اور انکے 30 بچوں کی حکمرانی ہے۔ نوازشریف کو پتہ نہیں کہ ٹماٹر کس بھاﺅ ملتے ہیں اور آٹے کا ریٹ کہاں تک جا پہنچا ہے۔ ڈالر کی قیمت 109 روپے تک جا پہنچی ہے اور مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے۔
عمران خان

epaper

ای پیپر-دی نیشن