بدعنوانی کینسر بن گئی‘ سرکاری اداروں سے خاتمے کیلئے حکومت سخت اقدامات کرے : چیف جسٹس
بدعنوانی کینسر بن گئی‘ سرکاری اداروں سے خاتمے کیلئے حکومت سخت اقدامات کرے : چیف جسٹس
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ایجنسیاں) جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ بدعنوانی ملک کیلئے کینسر بن گئی ہے، عدلیہ اور دیگر اداروں سے بدعنوانی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ اسلام آباد میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدلیہ بحالی تحریک کے بعد بدعنوانی کا خاتمہ ایک اہم مطالبہ تھا۔ ضلعی عدالتوں سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز کا کردار قابل ستائش ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں سے الیکشن کمیشن مضبوط ہوا، امید کرتے ہیں کہ ایوان میں منتخب ہو کر آنیوالے نمائندے آرٹیکل 62، 63 پر پورے اتریں گے۔ عدلیہ آئین کی محافظ ہے، عوام کے حقوق کا محافظ ہوتے ہوئے، عدلیہ نے جمہوریت اور اداروں کو مستحکم کیا۔ وفاقی سروس ٹریبونل کا فعال ہونا آئینی ضرورت ہے۔ سروسز ٹریبونل کے غیرفعال ہونے سے ہزاروں سرکاری ملازم متاثر ہورہے ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تعیناتیاں کرے۔ وقت کی اہم ضرورت ہے حکومت سرکاری اداروں سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات اٹھائے۔ عدلیہ کے متحرک کردار کی وجہ سے ملک میں جمہوری نظام پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہوا ہے جو اس بات کی ضمانت فراہم کرتا ہے کہ مستقبل میں اس نظام کو کوئی بھی پٹڑی سے نہیں اتار سکے گا۔ بدعنوانی کیلئے زیرو ٹالرنس ہے۔ عدالتوں میں جوڈیشل افسران اور مطلوبہ فنڈز کی کمی ہے جس کیلئے وزارت خزانہ نے وعدہ کیا ہے۔
چیف جسٹس