• news

کالا باغ ڈیم بننے سے صنعتی و زرعی پیداوار میں سالانہ 16 ارب ڈالر اضافہ ہو گا: لاہور چیمبر سیمینار

لاہور (کامرس رپورٹر) کالاباغ ڈیم نہ صرف لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے بلکہ اسکی تعمیر کے بعد صنعتی پیداوار میں 5 سے 6 ارب ڈالر اور زرعی پیداوار میں 10 ار ب ڈالر سالانہ اضافہ ہوجائے گا۔ غربت کے خاتمے اور ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہے لہٰذا اس کی فوری تعمیر کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ یہ باتیں مختلف ماہرین نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں کالاباغ ڈیم کے ذریعے امن کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیں۔ سیمینار کا اہتمام لاہور چیمبر اور سندھ طاس واٹر کونسل نے کیا تھا۔ سابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے شمس الملک ، سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ، لاہور چیمبر کے صدر انجینئر سہیل لاشاری ، چیئرمین سندھ طاس واٹر کونسل محمد سلمان خان، ڈاکٹر ابراہیم مغل، ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر، کرنل عبدالرزاق بگتی، میجر (ر) صدیق ریحان، صدر پاکستان انجینئرنگ کانگریس انجینئر ریاض احمد خان، انجینئر محمد ایوب کاکڑ، نذر حسین دریشک، فقیر محمد امین خان، پروفیسر نثار صفدر، کیپٹن (ر) سید خالد سجاد، پروفیسر ڈاکٹر انجینئر زاہد احمد صدیقی، عزیز ظفر آزاد ،نویرہ بابراور چیئرمین سندھ طاس واٹر کونسل انجینئر سعید اقبال بھٹی نے اس موقع پر خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کالاباغ ڈیم سالانہ 15 ارب یونٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے جس کی اگلے پانچ سال تک اوسط لاگت تین سے پانچ روپے فی کلوواٹ ہوگی جس سے سالانہ 300ارب روپے کی بچت ہوگی جو کرنٹ اکائونٹ خسارے کے خاتمے ، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے اور روپے کی قدر مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کریگی۔ اپنے ٹیلیفونک خطاب میں انجینئر شمس الملک نے کہا کہ وہ عرصہ دراز سے کالاباغ ڈیم کی تعمیر پر زور دے رہے ہیں لیکن نہ تو سیاستدانوں نے اورنہ ہی حکومتوں نے اس پر کوئی توجہ دی جس کی وجہ سے ملک کی بقاء دائو پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی مدد سے صوبہ پی کے کی 8 لاکھ ایکڑ زمین کو زیرِکاشت لایا جاسکے گا۔ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ کالاباغ ڈیم وہ واحد پراجیکٹ ہے جس سے نہ صرف پانچ سال کے قلیل عرصہ میں انتہائی سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے بلکہ وسیع تر معاشی فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ یہ اہم منصوبہ سندھ کی معیشت کو مستحکم کرنے ، بڑے پیمانے پر روزگار کی فراہمی، زرعی پیداوار میں نمایاں اضافے اور دیہی علاقوں سے غربت کے خاتمے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ملک میں نئے آبی ذخائر کی تعمیر کیلئے فوری اقدامات اٹھائے۔ا نہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی قلت کی وجہ سے ملک کو بھاری نقصان کا سامنا ہے لیکن بدقسمتی سے کالاباغ ڈیم کو سیاسی ایشو بنا دیا گیا ہے حالانکہ یہ سیاسی ایشو نہیں بلکہ معاشی بقاء کا معاملہ ہے۔ ڈاکٹر ابراہیم مغل نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے بعد سندھ کے علاقوں بدین، ٹھٹھہ اور دیگر ضلعوں میں دو ملین ایکڑ، خیبر پی کے کے علاقوں ڈیرہ اسمٰعیل خان اور بنوں میں آٹھ لاکھ ایکڑ جبکہ بلوچستان میں سات لاکھ ایکڑ زمین زیر کاشت لائی جاسکتی ہے۔ اس ڈیم سے 3600 میگاواٹ سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جس سے بجلی کے بلوں میں سالانہ 133ارب روپے کا ریلیف ملے گا۔

ای پیپر-دی نیشن