کراچی دھماکے‘ ہلاکتیں 10 ہو گئیں‘ شہر میں سوگ‘ طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی
کراچی (آئی این پی+ نوائے وقت نیوز) کراچی میں انچولی کے علاقے میں یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 10ہوگئی ہے ہسپتالوں میں زیر علاج متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، گزشتہ روز 7 جاںبحق ہونے والوں کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ ادھر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دھماکے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت اور سانحہ راولپنڈی کا ردعمل ہیں۔ ادھر کراچی دھماکوں کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلی کو پیش کر دی گئی جس کے مطابق دھماکوں سے 20 مکانات اور 8 دکانوں کو نقصان پہنچا۔4 سے 5 کلو گرام دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکلوں میں نصب کیا گیا تھا۔ گزشتہ روز شہر میں سوگ کی کیفیت رہی۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے سندھ پولیس اور رینجرز کے افسران کو عوامی جان و مال کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے اور جرائم پیشہ افراد کو قانون کی طاقت سے کچلنے کے احکامات دئیے ہیں۔دریں اثناء گزشتہ روز ہونے والے دھماکوں کا مقدمہ سمن آباد تھانے میں درج کر لیا گیا۔دریں اثنا ایس آئی یو اور سی پی ایل سی نے گلشن اقبال میں مشترکہ کارروائی کرکے کالعدم تحریک طالبان کراچی کے سرغنہ عبدالقادر کو 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا ملزموں کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ علاوہ ازیں کراچی میں دھماکوں کے بعد کالعدم تنظیموں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ طالبان کے ترجمان شاہداللہ شاہد نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی حملہ یوم عاشور پر راولپنڈی میں ہونیوالے واقعہ کا بدلہ ہے اور اس قسم کے مزید حملے بھی کئے جائیں گے۔دریں اثناء لیاری میں دو گروپوں میں فائرنگ کے نتیجے میں گینگ وار کا اہم کارندہ اور بابا لاڈلہ کا قریبی ساتھی بابا گولڈن مارا گیا، تصادم کے دوران مرنے والوں کی تعداد 3 ہو گئی، جبکہ 15 زخمی ہیں۔ جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے 22 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر لیا۔ ادھر بلوچ کالونی پل پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاںبحق ہو گیا۔