مشرف کیخلاف غداری کے مقدمہ کی سماعت آج شروع ہونے کا امکان
اسلام آباد (آن لائن) ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی جمہوری منتخب حکومت کا تختہ الٹنے اور آئین کو پامال کرنے کے الزامات پر کسی آمر کے خلاف باقاعدہ سماعت کا آغاز آج پیر کو متوقع ہے۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی پر مشتمل خصوصی عدالت وفاقی شرعی عدالت کی بلڈنگ میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کے الزامات پر مبنی مقدمے کی سماعت شروع کرے گی۔ پرویز مشرف کی طرف سے سینیئر قانون دانوں شریف الدین پیرزادہ‘ احمد رضا قصوری‘ ابراہیم ستی کے پیش ہونے کا امکان ہے جبکہ بیرسٹر سیف کو لیگل کوآرڈینیٹر مقررکیا جا چکا ہے۔ بیرسٹر سیف نے اپنی تقرری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاء کی ٹیم جلد فائنل کر لی جائے گی۔ ان میں سے شریف الدین پیرزادہ ہمیشہ آمروں کا ساتھ دینے کیلئے معروف رہے ہیں اور انہوں نے جنرل ضیاء الحق سے لیکر مشرف تک ہر آمر کا بھرپور ساتھ دیا۔ سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جس پر حکومت نے یہ اقدام کیا ہے اور اس مقصد کیلئے سرکاری وکیل عدالت میں مقدمہ پیش کریں گے اور ایف آئی اے اب تک ہونے والی تحقیقات پیش کرے گی جس میں سابق گورنروں‘ وزرائے اعلیٰ اور دیگر اہم شخصیات کے بیانات لئے گئے ہیں۔