اسلام آباد میں خیبر پی کے اسمبلی کا اجلاس بلا لیا پارلیمنٹ ہائوس کے باہر دھرنا دینگے: پرویز خٹک
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے اسلام آباد میں خیبر پی کے اسمبلی کا اجلاس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پرویز خٹک نے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ نیٹو سپلائی اور میزائل حملوں کے خلاف احتجاج اور پرامن دھرنا جاری رہے گا۔ ملکی خودمختاری کو پامال کرتے ہوئے ہنگو میں ڈرون حملہ کیا گیا، امریکہ کو اس پر شرم نہیں آئی۔ وفاقی حکومت ہنگو واقعہ سلامتی کونسل میں اٹھائے۔ امریکی سفارتخانہ، یو این مشن میں احتجاجی یادداشتیں جمع کرائیں گے۔ صوبائی کابینہ اور ارکان اسمبلی کے ساتھ خود یادداشت جمع کرائوں گا۔ پاکستان تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کا پرامن احتجاج ان کا جمہوری حق ہے، نیٹو سپلائی کی بندش اور ڈرون حملوںکے خلاف خیبرپی کے اسمبلی نے متفقہ قرارداد منظور کی۔ اس پر راست اقدام کیلئے مرکزی حکومت کو باقاعدہ ڈیڈ لائن دی لیکن اس کے باوجود امریکہ نے پاکستان کی خود مختاری کو پامال کرتے ہوئے ہنگومیں ڈرون حملہ کردیا۔ ہم نے احتجاجی لائحہ عمل بنا لیا سینئر صوبائی وزیر سراج الحق کی قیادت میں صوبائی وزراء امریکی قونصلیٹ میں احتجاجی یادداشت جمع کرائیں گے اور اس کے بعد میری قیادت میں صوبائی کابینہ اور اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے اور اقوم متحدہ کے مشن میں بھی احتجاجی یادداشتیں جمع کرائیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہو گاکہ امریکہ خطے میں امن کی کوششوں کو مزید سبوتاژ کرنے سے باز رہے اور ہنگو کے معاملے کو سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اٹھایا جائے۔ ڈرون حملوں کے خلاف پرامن احتجاج اور دھرنا جاری ہے کارکن امن وامان کو برقرار رکھیں کیونکہ قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں۔ یہ حکومتی الزام غلط اور بے بنیاد ہے کہ امریکہ کی جانب سے ہماری صوبائی حکومت کو دہشت گردی کے خلاف 37 کروڑ ڈالر امدا ملی ہے۔ یہ غلط اور بے بنیاد ہے۔ ہماری حکومت کو چھ ماہ گزر گئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کی جانب سے خیبر پی کے حکومت کو ایک ڈالر امداد بھی نہیں ملی اور نہ ہم ایسی امداد قبول کریں گے۔ اگر وفاقی حکومت کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں خیبر پی کے کیلئے امداد ملی ہو تو ہمیں وفاقی حکومت نے کچھ نہیں دیا۔ پرویز رشید اور مولانا فضل الرحمان اس بارے میں غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔