عمران ڈرون حملوں کیخلاف احتجاج کرکے حکومت کی مدد کر رہے ہیں: سعد رفیق
کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں کیخلاف احتجاج کرکے عمران خان ہماری مدد کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا کریڈٹ ہے کہ وہ ایک جنرل کو کٹہرے میں لا رہی ہے۔ گذشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیانات ساون بھادوں کی طرح ہوتے ہیں کب کیا کہتے ہیں کچھ سمجھ نہیں آتا۔ انہوں نے گورنر سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ یہ وفاق کا استحقاق ہوتا ہے لیکن حکومت میں ہوتے ہوئے کچھ مجبوریاں ہوتی ہیں ہم کراچی کی صورت حال خراب کرنا نہیں چاہتے۔ سعد رفیق نے کہاکہ اگر جماعت اسلامی اور تحریک انصاف ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں تو اچھی بات ہے امریکہ کو پیغام جانا چاہئے کہ ڈرون حملوں سے سب کو نفرت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر وہ دو سال کے دوران ریلوے کے سسٹم کو بہتر نہ کر سکے تو مستعفی ہو جائیں گے۔ بزنس ٹرین والے 38کروڑ روپے کے ناہندہ ہو چکے جن سے وصولی کے لئے جی ایم سطح پر بات چیت چل رہی ہے۔ اگر وصولی نہ ہوئی تو نیب حرکت میں آئے گا اور پیسے کھانے والوں کے منہ سے پیسے نکلیں گے۔ بزنس ٹرین والے سفارشیں کرانے کی بجائے معاملات کلیئر کریں ورنہ قانون حرکت میں آئے گا۔ وزیر ریلوے نے کہاکہ پاکستان میں بلٹ ٹرین اگلے 10برس تک چلائی نہیں جا سکتی میں پہلے اس منصوبے کا بڑا حامی تھا ایک چینی نے بریفنگ دی تو تخمینہ 68ارب ڈالر لگا پھر ہم نے سوچا کہ ہمیں ابھی 300کلو میٹر رفتار والی ٹرین کی ضرورت نہیں اگر ہم اپنے فرسودہ ٹریک کو اپ گریڈ کرکے ٹرین کو 120کلو میٹر کی سپیڈ پر لے آئیں تو بہتر ہو گا۔ ٹریک کو اپ گریڈ کرنے پر 2ارب 70کروڑ ڈالر خرچ ہونگے۔ 40نئے ریلوے انجن آئندہ مارچ میں مل جائیں گے، اس وقت 215انجن آپریشنل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے جاپان کے تعاون سے اگلے سال شروع کی جائے گی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ رائل پام انتظامیہ طے شدہ معاہدے کے مطابق سالانہ 6کروڑ روپے کی گذشتہ 3برسوں سے ادائیگی نہیں کر رہی یہ کرپٹ ڈیل تھی لیز کی مدت 33سال سے بڑھاکر 49برس کرنا بھی محکمہ ریلوے کے ساتھ زیادتی ہے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست کی جلد سماعت کیلئے بھی رجوع کر لیا۔ انہوں نے کہاکہ کاشغر گوادر ٹرین منصوبے کیلئے کاغذی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریلوے کے ایک لاکھ 45ہزار پنشنروں میں سے ہزاروں گھوسٹ پنشنر بھی ہیں اگلے ماہ لاہور ڈویژن سے پائلٹ پراجیکٹ شروع کرکے پہلے مرحلے میں لاہور کے 40ہزار پنشنروں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔