• news
  • image

پاکستانی ساختہ ”ڈرون“ کا بیڑہ فوج اور فضائیہ میں شامل‘ ہدف کو نشانہ بنانے کی استعداد بڑھے گی : کیانی‘ ائرچیف

پاکستانی ساختہ ”ڈرون“ کا بیڑہ فوج اور فضائیہ میں شامل‘ ہدف کو نشانہ بنانے کی استعداد بڑھے گی : کیانی‘ ائرچیف

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے سٹرٹیجک مقاصد کے لئے تیار کئے گئے بغیر پائلٹ کے طویل فاصلے تک اڑنے والے ملکی ساختہ ”ڈرون“ طیاروں ”براق“ اور ”شہپر“ کے اولین بیڑے بری فوج اور فضائیہ میں شامل کر لئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ ایک سنگ میل اور تاریخی موقع ہے کیونکہ مذکورہ دونوں طیاروں کی شمولیت سے مسلح افواج کی استعداد کو مزید تقویت ملے گی۔ ان طیاروں کے بیڑے حوالے کئے جانے کی تقریب میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے شرکت کی۔ انہوں نے ان طیاروں کی تیاری میں نیسکام کے سائنسدانوں اور انجینئروں کی محنت، لگن اور شاندار صلاحیتوں کی تعریف کی۔ جنرل کیانی اور ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے اس موقع پر کہا کہ ان طیاروں کی شمولیت سے بری فوج اور فضائیہ کی صلاحیتوں میں اضافے کے علاوہ ان کی دوران جنگ ہدف کو نشانہ بنانے کی استعداد بڑھے گی۔ ان طیاروں کو سماجی، معاشی اور قدرتی آفات کے دوران امدادی مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے اسی نوعیت کے امریکی ساختہ طیارے ”ڈرون“ کہلاتے ہیں جو دو میزائلوں سے لیس ہوتے ہیں، زمینی اور خلائی نظام کی رہنمائی سے اہداف پر میزائل داغتے ہیں۔ پاکستان بغیر پائلٹ کے طیارے بنانے و الے دنیا کے صف اول کے ملکوں میں شامل ہے۔ پاکستان کی نجی کمپنیوں کے بنائے گئے یہ طیارے امریکہ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسے ترقی یافتہ ملکوں کو برآمد کئے جاتے ہیں۔ پاکستانی ساختہ ڈرون طیارے ”براق“ اور ”شہپر“ فضا میں مسلسل 10 گھنٹے اڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ساڑھے انیس ہزار فٹ کی بلندی تک مطلوبہ علاقے میں پرواز کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک ذریعے کا دعویٰ ہے کہ ”براق“ دراصل مسلح ڈرون ہے جسے فضا سے زمین پر مار کرنے والے ہلکے وزن کے میزائل سے لیس کیا جا رہا ہے۔ براق کو پاک فضائیہ کے تعاون سے نیسکام نے تیار کیا ہے اور اس کی تیاری میں فضائیہ کی ضروریات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق براق اور شہپر طیاروں کو پاک فوج کی حالیہ عزم نو سیریز کی مشقوں میں استعمال کیا گیا۔ براق طیارہ 10 گھنٹے تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، 4 سے 5 طیارے ایک وقت میں پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس میں سے ایک طیارہ مرکزی کنٹرول روم سے رابطے میں رہتا ہے، اس طیارے کو جدید ترین کیمروں سے لیس کیا گیا ہے۔ ان طیاروں کو جاسوسی اور نگرانی کے مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ شہپر طیارہ بھی دس گھنٹے تک فضا میں اڑ سکتا ہے، جدید ترقی یافتہ ممالک میں بغیر پائلٹ کے طیارے 4 سے 6 گھنٹے تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان طیاروں کو انتہائی جدید ترین کیمروں سے لیس کیا گیا ہے۔ یہ رات کے وقت بھی دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان طیاروں میں جو سنسر لگے ہیں وہ بھی پاکستان میں تیار کئے گئے ہیں۔ ان طیاروں کی تیاری کا عمل 2008ءسے شروع ہوا اور متعدد بار ان طیاروں کو تجرباتی فلائٹ پر چلایا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان طیاروں کو فضائی نگرانی کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ بیان کے مطابق براق اور شہپر بیڑوں کی شمولیت کے حوالے سے تقریب میں آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، ایئر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ اور ڈائریکٹر جنرل سٹرٹیجک پلانز ڈویڑن لیفٹیننٹ ریٹائرڈ خالد احمد قدوائی کے علاوہ مسلح افواج کے سینئر افسروں، سائنسدانوں اور انجینئروں نے شرکت کی۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا کہ نیشنل انجنئیرنگ اینڈ سائنٹیفک کمشن کے ماہرین کی کاوشیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، براق اور شہپر کی پاک فضائیہ اور پاک فوج میں شمولیت ان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے جس سے مسلح افواج کی استعداد کار میں اضافہ ہو گا۔ ان جاسوس طیاروں سے فوج کو اپنے اہداف کو نشانہ بنانے میں مدد ملے گی۔ ان ڈرون طیاروں کی شمولیت سے جہاں مسلح افواج کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا وہیں مستقبل میں ان طیاروں کو دیگر سماجی و معاشی مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ دریں اثناءچیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا الوداعی دورہ کیا۔ نیول ہیڈ کوارٹرز میں جنرل کیانی کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ جنرل کیانی نے پاک بحریہ کے سربراہ سے الوداعی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی اور پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سربراہ پاک بحریہ آصف سندھیلہ سے الوداعی ملاقات کے دوران دونوں عسکری قائدین نے پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر آصف سندھیلہ نے آرمی چیف کی فوجی خدمات کو بھرپور انداز میں سراہا۔ واضح رہے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی چیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے عہدے پر بھی فائز ہیں اور 29 نومبر کو عہدے سے ریٹائر ہو رہے ہیں۔ پی اے ایف کے بیان کے مطابق ایئر چیف نے پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے اور تینوں مسلح افواج کو بے مثال انداز میں باہمی تعاون سے کام کرنے کے حوالے سے جنرل اشفاق پرویز کیانی کی خدمات کو سراہا۔ بری فوج کے سربراہ نے ایئر چیف سے بات چیت کرتے ہوئے فضائی سرحدوں کے دفاع کے لئے مکمل تیاری کی حالت میں رہنے کی ذمہ داریوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور فضائیہ کے اعلیٰ مورال کی تعریف کی۔ انہوں نے دنیا کی جدید ایئر فورسز میں پاک فضائیہ کے اعلیٰ مقام کے حصول پر اطمینان کا اظہار کیا۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق جنرل اشفاق پروےزکےانی نے ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آبادکا دورہ کےا اور پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ سے اُن کے آفس مےں الوداعی ملاقات کی۔ پاک فضائیہ کے سربراہ نے جنرل کےانی کی پاکستانی دفاع کی مضبوطی اور تےنوں افواج کے درمیان مشترکہ و مربوط حکمت عملی کے حصول مےں اپنا کردارادا کرنے پر انکی تعریف کی جس کی مثال اس سے پہلے نہیں ملتی۔ جنرل کےانی نے قوم کے فضائی محافظوں کی ذمہ داری اور جذبہ کی تعریف کی اور ان کی تیاری کی صورتِ حال پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاک فضائیہ کے دنیا کی دوسری جدید فضائی افواج میں بہترین مقام حاصل کرنے پر بھی گہرے اطمینان کا اظہار کیا۔
پاکستان / ڈرون طیارے

epaper

ای پیپر-دی نیشن