بلوچستان میں کوئی بھی صوبے کی آزادی نہیں چاہتا: غوث بخش باروزئی
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باوزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کوئی صوبے کی آزادی نہیں مانگتا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پٹھان، بلوچ اور براہوی سمیت کوئی بھی صوبے کی آزادی نہیں مانگتا۔ نواب غوث بخش باروزئی نے کہا کہ وہ ناراض بلوچوں اور حکومت کے درمیان بات چیت کیلئے پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بلوچستان میں عالمی قوتیں اپنا کھیل کھیل رہی ہیں، اللہ حکمرانو ں کو عالمی گیم سمجھنے اور اس کے سدباب کی قوت عطاء فرمائے ‘ ماضی سے لے کر اب تک بلوچستان میں ریاست کے فنڈز کو اسٹبلشمنٹ اور سیاست دان مل کر کھا رہے ہیں‘ شناختی کارڈ دیکھ کر مارنے اور مسخ شدہ لاشوں کے سلسلہ کو بند ہونا چاہئے۔ وہ پیر کو نیشنل پریس کلب میں ’’میٹ دی پریس ‘‘ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں سیاست اور حکمرانی صرف کرپشن، پیسہ کمانا، ٹرانسفر اور پوسٹنگ کیلئے ہو رہی ہے، بلوچستان کے حکمرانوں نے صوبہ کو غلط انداز حکمرانی کی وجہ سے کومے میں ڈال دیا ہے۔ اگر وزیراعظم میاں نوازشریف کوئی ٹاسک دیتے ہیں تو وہ بلوچوں اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بلوچی عوام کیلئے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز ‘ سکولوں میں اساتذہ تعینات کئے جائیں تاکہ وہاں پر ترقی ہو سکے۔ بلوچستان کی کشیدگی کی وجہ سے سیاستدان سمیت اسٹبلشمنٹ فائدہ اٹھا رہی ہے۔ ماضی میں بلوچستان آزاد حیثیت میں نہیں رہا اور نہ ہی بلوچ یا پشتون قوم پرست علیحدگی چاہتے ہیں۔