تھائی لینڈ ’’وزیراعظم مستعفی ہوں‘‘ لاکھوں افراد کا مہنگائی کے خلاف احتجاج ‘ وزارت خزانہ کی عمارت پر قبضہ
بنکاک(این این آئی + آن لائن) تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے میں شریک مظاہرین نے وزارت خزانہ کی عمارت میں داخل ہوکر اس پر قبضہ جمالیا اور مزید حکومتی دفاتر پر قبضے کی دھمکی بھی دیدی حکومت کے خلاف ایک بڑا مظاہرہ کیا گیا جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ پولیس نے بتایا کہ ایک لاکھ سے زائد افراد شریک تھے۔ مظاہرین وزیراعظم یِنگ لک شناواترا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ منتظمین کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ روز کے احتجاج میں شامل افراد کی تعداد چار لاکھ تھی۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں میں تھائی لینڈ میں ہونے والا یہ سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔وزیراعظم یِنگ لک شناواترا کی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پیر کووزارت خزانہ کی عمارت میں داخل ہو گئے۔ مظاہروں کی قیادت کرنے والے حزب اختلاف کے رہنما سْوتِپ تْوک سوبان نے مزید وزارتوں پر قبضہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ ہم آج منگل کو مزید وزارتوں پر قبضہ کریں تاکہ حکومت کو بتایا جا سکے کہ انہیں ملک چلانے کی اب مزید قانونی حیثیت حاصل نہیں رہی۔ ادھر بنکاک میں حکومت کے حامیوں نے بھی سرخ ٹی شرٹس پہن کر وزیراعظم شناواترا کے حق میں نعرے بازی کی۔ بنکاک پولیس کے مطابق ایک فٹ بال سٹیڈیم میں ریلی کا مقصد موجودہ حکومت کو اپنی حمایت کا یقین دلانا تھا۔ پولیس کے مطابق وزیراعظم شناواترا کی منتخب شدہ حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے 30 ہزار سے زائد مظاہرین نے دارالحکومت میں ایک درجن سے زائد ریاستی اداروں کی جانب مارچ کیا۔ ان میں پولیس اور فوج کے ہیڈکوارٹرز کے علاوہ مختلف ٹیلی وژن سٹیشنز بھی شامل ہیں۔ دوسری طرف وزیراعظم ینگ لْک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان مظاہروں کے باوجود استعفیٰ دیں گی اور نہ ہی پارلیمان تحلیل کریں گی۔وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ ان قیاس آرائیوں کی موجود میں کیا جارہا ہے کہ ینگلک کے بھائی پس پردہ رہتے ہوئے ملک کا نظام چلا رہے ہیں۔ اقتدار سے برطرف کئے گئے وزیراعظم تکسن شنیواترا جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔