مشرف اور ان کا ساتھ دینے والے تمام افراد کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے‘ لاہور ہائیکورٹ ہار نے قرارداد منظور کر لی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے پرویز مشرف اور ان کے ساتھ دیگر افراد کے خلاف آرٹیکل6 کے تحت کارروائی کیلئے قرارداد منظور کر لی۔ جنرل ہائوس اجلاس عابد ساقی صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ احسان وائیں ایڈووکیٹ کی پیش کردہ قرارداد پر غوروخوض کیلئے طلب کیا گیا۔ ایم بلیغ الزمان چودھری سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے رائے شماری کیلئے قرارداد ہائوس کے سامنے پیش کی جسے بھاری اکثریت سے منظور کر لیا گیا صرف دو ممبران نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ قرارداد کے متن کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملک میں جمہوریت اور جمہوری روایات کو فروغ دینے ، آمریت اور آمرانہ نظام کی مزاحمت کی قابل فخر روایت رکھتی ہے۔ موجودہ حکومت کی جانب سے جنرل (ر) مشرف کے یک شخصی ٹرائل کے فیصلہ پر وکلاء برادری میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ کیونکہ یہ ٹرائل آئین اور قانون کے منشا کے صریحاً خلاف ہے۔ کیونکہ آئین کے آرٹیکل 6(2)کے مطابق ہر وہ شخص جو مدد فراہم کرے اس میں شامل ہو یا شریک جرم ہو، فوجی مداخلت کی کسی طور پر توثیق کرے، آرٹیکل 6(2)کے دائرے میں آتا ہے۔ یہ ہائوس مطالبہ کرتا ہے کہ 12 اکتوبر 1999ء کے شب خون کو آئین شکنی کا نقطہ آغاز سمجھا جائے۔ لہٰذا 3 نومبرکی بجائے12 اکتوبر 1999ء کے واقعہ میں ملوث جنرل پرویز مشرف اور ان کے ساتھیوں نے 12 اکتوبر 1999ء کے اقدام کو تحفظ فراہم کیا اور آمرانہ دور کو دوام بخشا۔ ان کا آرٹیکل (6)کے تحت جنرل مشرف کے ساتھ منصفانہ اور شفاف ٹرائل کیا جائے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف اور ان کا ساتھ دینے والے تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔