• news

جنرل کیانی کل ریٹائر ہونگے‘ نئے آرمی چیف کے لئے مشاورت مکمل

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) بری فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی 6 سال تک پاک فوج کی کمان کرنے کے بعد (کل) جمعرات کو اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ وزیراعظم کی طرف سے آرمی چیف کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ (آج) بدھ کی رات وزیراعظم ہائوس میں ہو گا۔ عشائیہ میں ملکی سیاسی قیادت، فوجی سربراہان سمیت اہم شخصیات کو مدعو کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی تقرری کیلئے قریبی ساتھیوں سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے دونوں اہم فوجی پوسٹوں پر سنیارٹی کے اصول کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔ واضح رہے آرمی چیف کی کمانڈ کی تبدیلی کی تقریب 29 نومبر کو جی ایچ کیو میں ہو گی۔ اس سے ایک روز پہلے نئے آرمی چیف کا اعلان کر دیا جائیگا۔ آن لائن کے مطابق پاک فوج کے سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرل محمد ہارون اسلم اس وقت چیف آف لاجسٹک کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ 2009ء میں سوات آپریشن کے وقت وہ جی او سی سپیشل سروسز گروپ تھے۔ ان کی مدت ملازمت 9 اپریل 2014ء تک ہے۔ دوسرے نمبر پر چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود ہیں۔ وہ لاہور میں کور کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ بھی 9 اپریل 2014ء تک فوج کا حصہ رہیں گے۔ سنیارٹی میں تیسرے نمبر پر انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ اویولوایشن لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف ہیں۔ وہ نشان حیدر پانے والے میجر شبیر شریف کے چھوٹے بھائی ہیں اور گوجرانوالہ کی کور کمانڈ کر چکے ہیں۔ کور کمانڈر منگلا لیفٹیننٹ جنرل طارق خان کا سنیارٹی میں چوتھا نمبر ہے۔ طارق خان آئی جی ایف سی بھی رہ چکے ہیں۔ وہ باجوڑ، مہمند، دیر، سوات، بونیر اور جنوبی وزیرستان کے آپریشنز کی نگرانی کر چکے ہیں۔ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد ظہیر الاسلام پانچویں نمبر پر ہیں۔ وہ کراچی کے کور کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ ان جنرلز کی مدت ملازمت یکم اکتوبر 2014ء تک ہے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے عہدوں پر نئی تقرریوں کا باضابطہ سرکاری اعلان کل جمعرات کے روز متوقع ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف آج آرمی چیف بننے کے اہل تمام جنرلوں سے ملاقات کریں گے۔ لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم، لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود اور لیفٹیننٹ جنرل طارق خان، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کو بھی عشائیہ میں شرکت کی دعوت ملی ہے، تمام کور کمانڈرز کو بھی عشائیہ میں مدعو کیا گیا ہے۔ عشائیے میں وفاقی کابینہ کے ارکان کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی بھی شرکت متوقع ہے۔ 
لاہور (فرخ سعید خواجہ) اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں صدر آئین کے آرٹیکل 243  سب کلاز 3 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر نئے آرمی چیف کے نام کی حتمی منظوری دینگے۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی خوش قسمت کمانڈر انچیف رہے کہ انہیں تین سال کی بجائے چھ سال آرمی چیف رہنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ نئے آرمی چیف کون ہونگے؟ لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم، لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود، لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف، لیفٹیننٹ جنرل طارق خان، لیفٹیننٹ جنرل ظہیر اسلام یا کوئی اور فوجی افسر… اس راز کو فی الحال وزیراعظم کے سوا کوئی نہیں جانتا حتیٰ کہ وزیراعظم کے قریبی رفقاء بھی نہیں جن سے وزیراعظم نے نئے آرمی چیف کے سلسلے میں مشاورت کی۔ معلوم ہوا ہے وفاقی سیکرٹری دفاع کی جانب سے تین نام وزیراعظم کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔ وزیراعظم ان میں سے کسی ایک کو آرمی چیف مقرر کر سکتے ہیں تاہم وہ نئے نام بھی طلب کر سکتے ہیں۔ قوی امکان ہے نئے آرمی چیف کے ساتھ ہی نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے نام کا بھی فیصلہ کر لیا جائے گا۔ 

ای پیپر-دی نیشن