’’ڈرون حملوں پر مشترکہ لائحہ عمل کیلئے صوبوں کا اجلاس بلائیں‘‘ پرویز خٹک کا وزیراعظم کو خط
پشاور + لاہور (نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز + آن لائن) وزیراعلی خیبرپی کے پرویزخٹک نے وزیراعظم نواز شریف کے نام خط میں ان سے ڈرون حملوں اور ملکی صورتحال پر مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کے لئے صوبوں کا وفاقی سطح پر اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ ’’پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی‘‘ کے عنوان سے لکھے گئے خط میں پرویز خٹک نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم خیبرپی کے میں حالیہ ڈرون حملوں کی وجہ سے عوام کے بڑھتے ہوئے غم و غصے سے بخوبی آگاہ ہوں گے جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہمار ا صوبہ قبائلی علاقوں میں ہونے والی مسلسل جارحیت کی وجہ سے عوامی اشتعال میں ڈوبا ہوا ہے ہنگو میں ہونے والے حالیہ حملے نے اُس جلتی آگ پر تیل چھڑک دیا ہے جو پہلے ہی سے یہاں پھیل رہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ منتخب عوامی نمائندے ہونے کی حیثیت سے ہم عوام کے جائز جذبات اور شکایات کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کے پابند ہیں اور خیبرپی کے حکومت کو موجودہ صورتحال کے نتیجے میں سامنے آنے والے خطرات و مشکلات سے بھی باخبر اور تیار رہنا پڑتا ہے ۔اگرچہ احتجاجی مظاہروں کے دوران امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں لیکن یہ بہت بدقسمتی ہوگی اگر ہمارے شہری اپنے جائز غم و غصے کا اظہار کرنے کے دوران خدانخواستہ کسی بھی مرحلے پر اپنی ہی پولیس فورس کے ساتھ نبرد آزما ہوں اور اس میںاُن عناصر کو بھی مداخلت کا ممکنہ حد تک موقع ملے جو ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ آپ سے درخواست ہے کہ وفاقی سطح پر ایک اجلاس بلائیں جس میں اس گھمبیر مسئلے پر مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کیلئے تمام صوبوں کو مدعو کیا جائے ہمیں دُنیا کو یہ بتانا چاہئے کہ ہم پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کے دفاع کے موقع پر مکمل طور پر متحد و متفق ہیں اس مجوزہ اجلاس میں ہم کل جماعتی کانفرنس کے دوبارہ انعقاد کا جائزہ بھی لے سکتے ہیں۔ ہم یہ بتانا بھی مناسب سمجھتے ہیں کہ مذکورہ اجلاس کے انعقاد تک ضروری ہو گیا ہے کہ وفاقی حکومت خیبرپی کے کے راستے افغانستان جانے اور آنے والی تمام نیٹو سپلائی کو منقطع کرے یہ واحد راستہ ہو گا جس کے ذریعے ہم اپنے عوام کے بڑھتے ہوئے جذبات کو کسی حد تک ٹھنڈ ا کرنے کے قابل ہوں گے۔ دریں اثنا لاہور میں اپنے سسر کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی پرویز خٹک نے کہا کہ وفاقی حکو مت جو مر ضی کر ے ہم ڈرون حملوں کی بندش تک نیٹو سپلائی ہر صورت بند رکھیں گے‘ پہلی بارڈرون حملے پر امر یکہ کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی‘ ڈرون حملوں پر وفاقی حکو مت کی مذمت کافی نہیں‘ ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کیلئے ڈرون حملوں کو ہر صورت روکنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اب ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کی بندش کے حوالے سے دوٹوک فیصلہ کرنا ہے اس کیلئے وزیراعظم نوازشریف کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا سی آئی اے کے خلاف درج کرائی گئی ایف آئی آر وفاقی حکومت کو کارروائی کے لئے بھیج رہے ہیں وفاق کو چاہئے وہ ایف آئی آر کو سی آئی اے کے خلاف کارروائی کے لئے بین الاقوامی عدالت انصاف کو بھجوائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے اور نیٹو سپلائی کی بندش سے مسلم لیگ ن سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ قرارداد پاس کی، مسلم لیگ ن بند کمروں میں فیصلے کرتی ہے جب کہ باہر آ کر جھوٹ بولتی ہے۔ لاہور میں پرویز خٹک کے سسر کی نماز جنازہ میں شرکت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے خیبر پی کے کے سینئر صوبائی وزیر سراج الحق نے ہنگو ڈرون حملے کے بعد پاکستان میں تعینات امریکی سفیر کو ملک بدر کرنے اور دوبارہ اے پی سی بلانے کا مطالبہ کر دیا، انہوں نے کہا ڈرون حملوں کے خلاف ایف آئی آر دفتر خارجہ میں جمع کرائی جائے گی جبکہ اقوام متحدہ کے دفتر میں یادداشت پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کے معاملے میں وزیراعظم کی خاموشی وفاق کو نقصان پہنچا رہی ہے، انہیں چاہئے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں اور ڈرون حملوں کے حوالے سے پالیسی واضح کریں۔ خیبر پی کے میں ڈرون حملے کو اسلام آباد پر بھی حملہ تصور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے کے بعد امریکی سفیر کو ملک بدر کیا جانا چاہئے تھا۔ وفاقی حکومت نے ڈرون حملے بند نہ کرائے تو ارکان صوبائی اسمبلی پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیں گے۔ انہوں نے امریکہ سے ڈالرز لینے کے الزام پر کہا کہ خیبر پی کے حکومت نے امریکہ سے کوئی نئی امداد نہیں لی، پہلے سے جاری منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ تاہم سکول تعمیر کرنے کے بدلے ڈرون حملوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔