ڈی آئی خان جیل پر حملہ کیس میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت 7 ملزم بری
ڈی آئی خان (آئی این پی) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ وجیہہ الدین نے 29 اور 30 جولائی 2013ء کی درمیانی شب سینکڑوں دہشت گردوں کی طرف سے ڈسٹرکٹ جیل ڈیرہ اسماعیل خان پر حملہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کالعدم تنظیم کے گرفتار کمانڈر مجاہد احمد سکنہ مظفرگڑھ، کالعدم تنظیم کے محمد سراج اور محمد ضیاء الدین، چار پولیس اہلکاروں سفید اللہ، عتیق الرحمن، قیصر نواز اور خان بہادر کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔ کیس کے 6 ملزم ضمانت پر تھے جبکہ کمانڈر مجاہد احمد گرفتار تھا۔ عدالت نے کیس کے دو تفتیشی سرکل آفیسرز نور محمد اور غازی مرجان کو کیس میں ناقص تفتیش کرنے پر چھ ماہ کے لئے معطل کرنے اور پچاس پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ اسی طرح مفرور کالعدم تنظیم کے ولید اکبر، محمد الیاس، اکرام اللہ، عمران عرف خطاب، کامران عرف فیصل، عدنان عرف عدو، عامر عرف ابوبکر، وقاص عرف خالد، قاری آصف، مقبول عرف بولی، عبدالرحمن عرف ڈاکٹر، حکمت اللہ، سیف الرحمن ولد پہلوان، عابد عرف زبیر، ماجد عرف انس، صلاح الدین کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دئیے۔ واضح رہے کہ پولیس نے حملہ کیس میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر مجاہد احمد کو حملہ کے وقت زخمی حالت میں ہسپتال سے گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ جیل پر حملے کے دوران پانچ پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد جاںبحق جبکہ 13 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گرد جیل پر حملے کے وقت بیرکوں کے تالے توڑ کر کالعدم تنظیم کے خطرناک قیدیوں سمیت 248 قیدیوں کو فرار کرانے میں کامیاب ہو گئے تھے۔