مشرف کیخلاف غداری کے مقدمہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں: قائمہ کمیٹی قانون و انصاف
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے کہا ہے کہ سابق آمر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں بہت سارے لوگوں کے پَرجل رہے ہیں، مقدمے کی سماعت میں روڑے اٹکانے کیلئے خصوصی عدالت کو رجسٹرار فراہم نہیں کیا جا رہا، قائمہ کمیٹی نے وزارت قانون سے سپریم کورٹ و چاروں ہائی کورٹس کے ججوں کی تنخواہ، پنشن، الائونسز و دیگر مراعات کی تفصیلات اور انصاف تک رسائی پروگرام میں کرپشن کے حوالے سے آڈٹ رپورٹ آج طلب کر لی۔ سید نوید قمر نے کہا کہ وزارت قانون اگر قانون کی خلاف ورزی کرے گی تو پھر قانون کا اللہ ہی حافظ ہے، ایاز سومرو نے کہا کہ سول جج کے امتحان میں فیل ہونے والے آج سپریم کورٹ کے جج بنے بیٹھے ہیں۔ اجلاس چیئرمین چوہدری محمد بشیر ورک کی زیرصدارت ہوا۔ خصوصی سیکرٹری وزارت قانون و انصاف جسٹس(ر) رضا خان نے اجلاس میں اراکین قائمہ کمیٹی کو وزارت قانون و انصاف و انسانی حقوق کے بارے میں تعارفی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت قانون سازی کے حوالے سے از خود کوئی اقدامات نہیں کرتی بلکہ حکومتی بلوں، آرڈی ننسوں، دیگر ممالک سے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کا اس حوالے سے جائزہ لیتی ہے کہیں یہ آئین کی کسی شق سے متصادم تو نہیں۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے مشرف کے خلاف غداری کامقدمہ چلانے میں بہت سے لوگوں کے پر جل رہے ہیں۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے رکن ایاز سومرو کے مطالبے پر قائمہ کمیٹی نے خصوصی سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وزارت قانون میں تعینات افسران وملازمین کی صوبہ وار تفصیل بھی فراہم کی جائے۔ تحریک انصاف کے علی محمد خان نے کہا کہ ایسے وکیل ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے جج بنے ہوئے ہیں جنہوں نے بطور وکیل کبھی ایک مقدمہ بھی نہیں لڑا۔