• news
  • image

ڈرون حملہ، جی ایچ کیو، مہران ائر بیس حملے کے 2 ملزم زخمی، 3 شدت پسندمارے گئے: ذرائع

ڈرون حملہ، جی ایچ کیو، مہران ائر بیس حملے کے 2 ملزم زخمی، 3 شدت پسندمارے گئے: ذرائع

واشنگٹن/ میرانشاہ (نوائے وقت رپورٹ + اے ایف پی) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں حالیہ ڈرون حملے میں مارے جانیوالے تینوں شدت پسند پنجابی طالبان تھے جو پاکستانی فورسز کے خلاف برسر پیکار نہیں تھے بلکہ افغان سرحد پار کرتے اور وہاں غیر ملکی فوجیوں پر حملے کرتے تھے۔ امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈرون طیارے نے شمالی وزیرستان میں چشمہ پل نامی گاﺅں میں ایک گھر پر دو میزائل داغے اس حملے میں ہلاک ہونے والے تینوں پنجابی طالبان تھے جو اردو بولتے تھے۔ ایک سکیورٹی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان شدت پسندوں کا تعلق افغان طالبان سے ہے، مقامی رہائشی محمد ایوب کے مطابق شدت پسند گزشتہ چار ماہ سے کرائے کے گھر میں رہ رہے تھے۔ میران شاہ کے سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ ہسپتال میں دو شدید زخمیوں کو لایا گیا۔ ادھر غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈرون حملے میں زخمی ہونے والوں میں ایک کی شناخت اسلم عرف یاسین کے نام سے ہوئی ہے جو جی ایچ کیو پر دہشتگردوں کے حملے میں ملوث اور مطلوب تھ جبکہ دوسرا زخمی کراچی کے مہران بیس پر حملے میں ملوث تھا۔ ایک سکیورٹی اہلکار نے بھی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔اسلم عرف قاری یاسین کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے۔ اسلم عرف قاری یاسین المنصور گروپ سے منسلک تھا۔ قاری یاسین ملتان میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے میں بھی ملوث ہے۔
امریکی میڈیا / دعویٰ

epaper

ای پیپر-دی نیشن