فوج کی کمان راحیل شریف کے سپرد‘ ملکی ترقی کیلئے لسانی‘ گروہی اختلافات‘ فرقہ وارانہ تعصبات سے بالاتر ہو کر کام کرنا ہو گا : کیانی
فوج کی کمان راحیل شریف کے سپرد‘ ملکی ترقی کیلئے لسانی‘ گروہی اختلافات‘ فرقہ وارانہ تعصبات سے بالاتر ہو کر کام کرنا ہو گا : کیانی
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت نیوز) جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بری فوج کی کمان جنرل راحیل شریف کے سپرد کر دی ہے۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے جنرل راحیل شریف کو پاک فوج کی کمان جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کی پروقار تقریب کے دوران سپرد کی۔ ریٹائر ہونے والے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو آزاد کشمیر رجمنٹ، بلوچ رجمنٹ اور فرنٹیئر فورس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر اور الوداعی سلامی پیش کی۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بری افواج کی کمان کی روایتی چھڑی 15ویں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے سپرد کی اور عہدے سے سبکدوش ہو گئے، جس کے بعد نئے آرمی چیف کو بھی فوج کے چاق و چوبند دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ جنرل اشفاق پرویزکیانی نے شہداءکے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی اور شہداءکی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ پاکستان کی چاروں علاقائی زبانوں میں ملی نغموں کی دھنیں پیش کی گئیں۔ کمان تبدیلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کہا کہ یہ تقریب میرے لئے یادگار اور خصوصی اہمیت کی حامل ہے، عسکری خدمات کی تکمیل پر پاک فوج کو خیرباد کہہ رہا ہوں۔ یہ امر میرے لئے باعث اطمینان ہے۔ جو بھاری ذمہ داری وطن عزیز نے مجھے سونپی تھی اللہ کے فضل و کرم سے میں اس سے باعزت طور پر عہدہ برا ہو رہا ہوں۔ اس عظیم فوج کی 6 سال تک قیادت کرنا میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔ اس طویل دور میں مجھے بہت سے نشیب و فراز دیکھنے کا موقع ملا لیکن اس دوران میں اللہ تعالیٰ کی مدد کا طلب گار رہا، ہمیشہ کوشش کی کہ محنت، ایمانداری اور خلوص نیت کو اپنی زندگی کا شعار بناو¿ں، اس سے میری منزلیں آسان ہوئیں جس پر میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں۔ پاکستان لازوال ہے اور پاک فوج ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ہر وقت تیار ہے۔ پاک فوج کے جوانوں جیسا کوئی دنیا کی کسی فوج کے پاس نہیں۔ ملکی ترقی کے لئے لسانی، گروہی اختلافات اور فرقہ وارانہ تعصبات سے بالاتر ہو کر کام کرنا ہو گا، جب میں نے پاک فوج کی کمان سنبھالی تو بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا آج ہم سب فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ پاک فوج اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ پچلھے چھ برسوں میں میں نے جو بھی فیصلے کئے ان میں ملک و قوم اور پاک فوج کا مفاد ہمیشہ مقدم رہا ہے۔ پچھلی ایک دہائی سے ہمیں دہشت گردی کا سامنا ہے اس سے ہمارے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ ہمارے افسروں اور جوانوں کے لازوال جذبے اور قربانیوں کی بدولت ملک کے مشکل ترین علاقوں میں امن قائم ہوا میں اس موقع پر دفاع وطن اور راہ حق میں شہید ہونے والوں کو بھرپور خراج عقےدت پیش کرنا چاہتا ہوں۔ ہم اس غیر معمولی جذبے سے سرشار ہیں جس کے سامنے موت ایک عام حقیقت سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔ آزادی سے لے کر اب تک ہر مشکل گھڑی میں قوم نے جب بھی آپ کو پکارا اسے کبھی مایوسی نہیں ہوئی ہم ایک انتہائی باصلاحیت متحرک، ذہین، محنتی اور غیرت مند قوم ہیں۔ گذشتہ دہائی سے دہشت گردی کا سامنا ہے جس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ آزمائش کے وقت پاک فوج نے قوم کی بھرپور حمایت سے اعلی عسکری روایات کی ایک شاندار روایت قائم کی اور انشاءاللہ آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ ہمارے افسروں اور جوانوں کے لازوال جذبے اور قربانیوں کی بدولت ملک کے مشکل ترین علاقوں میں امن قائم ہوا۔ میں اس موقع پر دفاع وطن میں شہید ہونے والوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرنا چاہتا ہوں۔ یہ نہ صرف پاک فوج بلکہ ملک و قوم کے بھی محسن ہیں، ان کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ ہم اس غیر معمولی جذبہ سے سرشار ہیں جس کے سامنے موت ایک عام حقیقت سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔ شہادت کی اس عظیم تاریخ کے ابواب طویل ہیں جو ہماری 67 سالہ آزادی کے ہر روز تحریر ہوئے مگر پچھلے چند برسوں میں جس تواتر اور تعداد میں افواج پاکستان کے سپاہیوں نے اس گلستان کو اپنے خون سے سینچا اس کی مثال نہیں ملتی۔ ملک کا کوئی کونہ ایسا نہیں جہاں پر دفاع مادر وطن کے لئے جان کا تحفہ دینے والوں کی آخری آرام گاہوں کی قطار نہ ہو۔ پہاڑ ہوں یا دریا میدان ہوں یا جنگل سرحدوں کی آخری حد ہو یا ہنستے بستے شہروں کی سڑکیں شہداءکی بہادری کی داستانیں ہر سو بکھری ہوئی ہیں۔ دشمنوں کے گھناﺅنے منصوبوں کو ناکام بنانا ہو یا ناگہانی آفات سے دوچار مشکل میں گھرے بھائیوں، بہنوں، ماﺅں اور بچوں کو ہاتھ سے سہارا دینا ہو، آپ کی موجودگی ان سب کے لئے راحت، آسانی اور اس یقین کا باعث بنتی ہے کہ پاکستانی فوج کا سپاہی ہر گھڑی اپنے فرائض سے بڑھ کر اپنی مٹی کا قرض چکا رہا ہے ہمارا ہر سپاہی وہ اثاثہ ہے جو نہ تو کسی اور ملک کے پاس ہے اور نہ ہی اس کا کوئی نعم البدل ہے۔ میں اس موقع پر پوری قوم کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ جس نے ہر مشکل وقت میں فوج کی مکمل مدد کی قوم کی دعائیں ہمیشہ پاک فوج کے ساتھ رہیں اور انہیں دعاﺅں کی بدولت ہمارا حوصلہ اور عزم بلند رہتا ہے۔ میرا یقین ہے کہ ہمیں اقوام عالم میں ممتاز مقام پر پہنچنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کا عنصر قائم رکھیں ہمیں ہر صورت لسانی گروہی اور فرقہ وارانہ تعصبات سے بالا ہو کر صرف اور صرف ایک سچے مسلمان اور محب وطن پاکستانی کے طور پر سوچتے ہوئے ملک کی خوشحالی اور ترقی کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔ میں سب سے گزارش کرنا چاہوں گا کہ کبھی بھی مایوسی کو اپنے پاس نہ پھٹکنے دیں مشکلات قوموں کا امتحان ہوتی ہیں ہمیں موجودہ حالات سے پریشان ہونے کی بجائے ان سے سیکھنے اور ان کو حل کرنے کی راہ تلاش کرنی چاہئے جو قوم تمام رکاوٹوں کو پھلانگ کر آزادی کا جھنڈا لہرا سکتی ہے جو ہر پابندی کو شکست دے کر جوہری طاقت بن سکتی ہے جس کی افرادی قوت اور صلاحیت کو دوست اور دشمن سب مانتے ہیں۔ اس کے لئے دشواریوں پر قابو پانا آسان ہے۔ پاکستان لازوال ہے۔ افواج پاکستان عوام کے ساتھ اس کے تحفظ کی ضامن ہیں۔ قوم کا ممنون ہوں کہ اس نے ہر مشکل کی گھڑی میں فوج کی حوصلہ افزائی کی۔ پاک فوج کے شانہ بشانہ ہزاروں شہریوں، بچوں، خواتین نے قربانیاں دیں۔ ہم باصلاحیت، متحرک، غیرت مند، ذہین محنتی قوم ہیں۔ پاکستان کا مستقبل تابناک ہے۔ ہمیں دنیا میں ممتاز مقام تک پہنچنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ہمیں یکجہتی قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو لسانی، سیاسی، گروہی، فرقہ وارانہ تعصبات سے بالاتر ہو کر ترقی کےلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔ مایوسی کو نزدیک بھی نہ آنے دیں۔ مشکلات قوموں کا امتحان ہوتا ہے ہمیں مشکلات میں نئی راہ تلاش کرنی ہیں۔ نوجوان نسل سرمایہ افتخار ہے، ہمارا مستقبل روشن ہے۔ کمان جنرل راحیل شریف کو سونپ رہا ہوں، مجھے یقین ہے کہ راحیل کی سربراہی میں پاک فوج ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار ہو گی۔ پاک فوج پاکستان کے تحفظ کی ضامن ہے، ریٹائر ہونے کے بعد بھی میرا دل ہمیشہ جوانوں کے ساتھ دھڑکے گا اور ہر کامیابی پر خوشی ہو گی۔ میری دعائیں ملک، قوم اور فوج کے ساتھ ہوں گی۔ہمارے افسروں جوانوں کے لازوال جذبے اور قربانیوں سے مشکل ترین علاقوں میں امن قائم ہوا، سب سے بڑی قربانی جان کی ہے۔ افواج پاکستان نے وہ مشعل اپنے ہاتھ میں تھامی ہوئی ہے جو بانیانِ ملت نے اپنے جسم و جان سے روشن کی تھی۔ ہم اس غیرمعمولی جذبے سے سرشار ہیں جس کے سامنے موت عام حقیقت سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔ چند سال سے جس تواتر اور تعداد میں افواج پاکستان کے سپاہیوں نے اس گلستان کو اپنے خون سے سینچا، اسکی مثال نہیں ملتی۔ ملک کا کوئی کونہ ایسا نہیں جہاں دفاع مادر وطن کیلئے جان کا تحفہ دینے والوں کی آخری آرام گاہوں کی قطار نہ ہو۔ پہاڑیوں یا دریا، میدان ہوں یا جنگل، سرحدوں کی آخری حد ہو یا ہنستے بستے شہروں کی سڑکیں، شہداءکی بہادری کی داستانیں ہر سو بکھری ہوئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا احسان ہے کہ قوم اپنے محسن شہیدوں کو سلام پیش کرتی ہے جن کے بغیر آزاد فضا میں سانس لینے کا تصور محال ہے۔
فوجی کمان