نواز شریف کا بیان کرپشن کا بازار گرم کرنے کی کوشش ہے، سپریم کورٹ نوٹس لے، منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے نواز شریف کے بیان کہ ’’ملک میں اڑھائی کروڑ کی سرمایہ کاری کرنے والے سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ اس نے دولت کہاں سے لی‘‘ پر ردعمل میں کہا ہے کہ وزیر اعظم کا بیان ملک میں لاقانونیت کو دعوت دینے اور لوٹ مار اور کرپشن کا بازار گرم کرنے کی شرمنا ک کوشش ہے، وزیر اعظم کالا دھن تو سفید کرلیں گے مگر لٹیروں کے کالے کرتوت نہیں بدل سکتے، بیرونی بنکوں میں پڑا ہوا قومی سرمایہ ملک میں آجائے تو بیرونی سرمایہ کاری اور آئی ایم ایف سے قرضے لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ منصورہ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سے باہر منتقل کئے گئے اربوں ڈالر بیرونی بنکوں میں پڑے ہیں مگر حکومت کی طرف سے وہ قومی سرمایہ ملکی بنکوں میں لانے کی کوئی کوشش نہیں کی جارہی بلکہ حکومتی پالیسیوں سے قومی دولت باہر منتقل ہورہی ہے۔، موجودہ حکومت کے پہلے چار ماہ میں مہنگائی کی شرح میں سوفیصد سے زیادہ اضافہ ہوچکا اور عام آدمی مہنگائی کے ہاتھوں انتہائی پریشانی کا شکار ہے ،لوگوں کیلئے دو وقت کی روٹی کا حصول سب سے بڑا مسئلہ بن چکا۔ انہوں نے کہاکہ حکومتوں میں شامل لٹیرے اقتدار میں آکر قومی دولت کو لوٹ کر تجوریاں بھر لیتے ہیں اور جب ان کے گرد قانون کا شکنجہ کسے جانے کا خطرہ پید اہوتا ہے تو انہیں بچانے کیلئے صدر یا وزیر اعظم میدان میں آجاتا ہے۔ انہوں نے عدالت عظمی ٰ سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم کی طرف سے کرپشن پر پردہ ڈالنے اور چوروں کو بچانے کی کوششوں کا ازخود نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت ہر ماہ بعد آئی ایم ایف سے ذلت آمیز شرائط پر قرضے حاصل کررہی ہے جبکہ دوسری طرف قومی سرمائے سے ہاتھ رنگنے والوں کی سرپرستی کی جارہی ہے۔ سید منورحسن نے کہا کہ وزیر اعظم نے بڑے ڈاکوئوں کی بیرونی بنکوں میں پڑی ہوئی دولت واپس لانے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری پر جلد قابو پانے کی کوشش نہ کی تو بھوک کے مارے عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے۔