پنجاب یونیورسٹی لاء کالج میں طلباء اور پروفیسرز کا جھگڑا، پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی
لاہور (سٹاف رپورٹر) پنجاب یونیورسٹی کے طلباء گروپ اور پروفیسرز کے درمیان ہنگامہ آرائی پولیس کی بھاری نفری یونیورسٹی پہنچ گئی۔ طلباء نے واقعہ پر احتجاج کیا، پنجاب یونیورسٹی ترجمان کے مطابق پنجاب یونیورسٹی لاء کالج کی کینٹین کے ٹھیکیدار کے 93 ہزار روپے کے ڈیفالٹر ہونے پر انتظامیہ نے لاء کالج کی کینٹین کو تالے لگائے جس پر یونیورسٹی طلباء کے گروپ نے وہاں اساتذہ نعیم اللہ اور عمران اسلم کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کمرے میں بند کردیا۔ اطلاع ملتے ہی وائس چانسلر مجاہد کامران نے لاء کالج پہنچ کر اساتذہ کو رہائی دلائی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ واقعہ پر طلباء کے کینال روڈ پر احتجاج کیا جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔ پنجاب یونیورسٹی اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے طلباء گروپ کی یونیورسٹی لاء کالج میں ہنگامہ آرائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طلباء گروپ نے 2 ٹیچرز کو لاء کالج میں بند کردیا اور مبینہ تشدد کانشانہ بنایا گیا۔ پنجاب یونیورسٹی ایگزیکٹو کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عہدیداروں نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے واقعہ کا فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء گروپ کے افراد یونیورسٹی کا تعلیمی ماحول خراب کررہے ہیں۔ یونیورسٹی کو غنڈہ عناصر سے پاک کرنے کیلئے فوری طور پر اقدامات کئے جائیں۔ طلباء گروپ کے ترجمان کے مطابق پروفیسرز غیر اخلاقی حرکات میں ملوث تھے انہیں روکنے پر جھگڑا شروع ہوا، ہم نے کسی پروفیسر کو بند نہیں کیا۔