لائوڈ سپیکر کا بے جا استعمال بند ‘ مسلکی ہم آہنگی کے لئے ضابطہ اخلاق کو قانونی شکل دی جائے : دینی جماعتیں
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ آن لائن) دینی جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے تحت تمام مکاتب فکر کے رہنمائوں کے دستخطوں سے امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے منظور کئے گئے 17نکات، گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے فرقہ وارانہ کشیدگی کے سدباب کے لئے جاری کردہ آرڈیننس اور حکومت پنجاب کے زیراہتمام منعقدہ علماء مشائخ کانفرنسوں میں منظو رکئے گئے نکات کی بنیاد پر ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ مسلکی ہم آہنگی کیلئے 17 نکاتی ضابطہ اخلاق کو قانونی شکل دی جائے۔ سانحہ راولپنڈی نہ صرف انتہائی المناک اور کربناک سانحہ ہے بلکہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے سانحہ راولپنڈی پر قائم عدالتی کمشن جلد ازجلد اپنی رپورٹ مکمل کرے اور حکومت سانحہ میں ملوث خفیہ ہاتھ کو بے نقاب کرے۔ یہ بات مولانا فضل الرحمن، منور حسن، صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے دینی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سنی شیعہ مسالک کی تنظیموں سے رابطے کرکے ان میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی، دہشت گردی اور پرتشدد کارروائیوں کی روک تھام کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کردار ادا کریں اور قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرائیں، اگر نئے قوانین کی ضرورت ہے تو دینی جماعتوں کی مشاورت سے بنائے جائیں۔ انہوں نے کہا لائوڈ سپیکر کو ضرورت کے مطابق استعمال کیا جائے۔ اجلاس تمام حالات و واقعات کا گہرائی سے جائزہ لے کر نتیجہ پر پہنچا ہے کہ اس سانحے کا بڑا سبب انتظامیہ کی مکمل نااہلی اور ناکامی ہے۔ اجلاس اس نتیجہ پر پہنچا کہ محض تبادلے مسئلے کا حل نہیں۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ تحقیقی عدالتی کمشن جلد از جلد اپنی رپورٹ مکمل کرے اور اسے عوام کے سامنے لایا جائے۔ اجلاس میں اپیل کی گئی ہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے متفقہ نکات کی بنیاد پر ملک بھر میں اتحاد امت کانفرنسیں منعقد کی جائیں۔ نیز مستقبل میں سانحہ راولپنڈی جیسے واقعات کے سدباب کیلئے اہم عملی اقدامات تجویز کئے جائیں۔ آن لائن کے مطابق فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے۔ ادھر ذرائع نے ’’آن لائن‘‘ کو بتایا کہ متحدہ مجلس عمل کو بحال و ملی یکجہتی کونسل کو فعال کرنے پر بھی غور ہوا اور جلد ایک اور اجلاس بلانے پر اتفاق کر لیا گیا۔