اذان اور عربی خطبے کے سوا لائوڈ سپیکر پر مکمل پابندی، اتحاد بین المسلمین کمیٹی کا ضابطہ اخلاق
لاہور (ثناء نیوز) حکومت پنجاب کی جانب سے امن، بھائی چارہ اور رواداری کو برقرار رکھنے کے لئے قائم کردہ اتحاد بین المسلمین کمیٹی نے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔ یہ ضابطہ اخلاق تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے کوآرڈینیٹرز کی جانب سے متفقہ طورپر جاری کیا گیا ہے۔ اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں منظور کیا گیا۔ متن کے مطابق کوئی مقرر خطیب یا ذاکر یا واعظ اپنی تقریر میں اہل بیت اطہارؓ، اصحاب رسولؓ، خلفائے راشدینؓ، ازواج مطہراتؓ، آئمہ اطہار اور امام مہدی کی توہین کرے گا نہ تنقیص کرے گا۔ کسی بھی اسلامی فرقے کو کافر یا اس کے افراد کو واجب القتل قرار نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی کسی بھی مکتبہ فکر کے خلاف ایسے کلمات کہے گا جس سے نفرت کی فضاء پیدا ہوتی ہو اذان اور عربی خطبہ جمعتہ المبارک کے علاوہ لاؤڈ سپیکر پر مکمل پابندی ہو گی۔ تمام مکاتب فکر کے اجتماعات کے لئے مقامی انتظامیہ سے اجازت لینا لازمی ہو گیعوامی سطح پر ایسے اجتماعات کئے جائیں گے جن سے تمام مکاتب فکر کے قائدین بیک وقت خطاب کر کے قومی یکجہتی اورمذہبی ہم آہنگی کا ثبوت دیں گے، تمام مسالک کے اکابرین کا احترام کیا جائے گا اور تمام مکاتب فکر کے مقامات مقدسات اور عبادت گاہوں کے احترام اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ جلسے، جلوسوں، مساجد، امام بارگاہوں اور عبادت گاہوں میں ہر قسم کے اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی۔ضابطہ اخلاق کے عملی نفاذ کے لئے حکومت مانیٹرنگ کے نظام کو مؤثر بنائے گی اور جس بھی مکتبہ فکر کے افراد کی طرف سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہو گی، انتظامیہ ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی، دل آزاری اور نفرت آمیز اور اشتعال انگیز نعروں سے مکمل اجتناب کیا جائے گا۔ غیر مسلموں کی عبادت گاہوں ان کے مقدسات اور جان ومال کی توہین کرنے والوں سے بھی قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔ شرانگیز اور دل آزار کتابوں، پمفلٹس، تحریروں کی اشاعت اور تقسیم و ترسیل، نفرت انگیز مواد پر مبنی کیسٹس، کتب اور ویب سائٹس پر مکمل پابندی ہو گی۔